اردو

urdu

ETV Bharat / state

26/11 Attack Case ممبئی دہشت گردانہ حملہ معاملے میں چوتھی چارج شیٹ داخل

ممبئی دہشت گردانہ حملوں کے ایک معاملے میں ممبئی پولیس نے چوتھی چارج شیٹ داخل کی ہے۔ یہ چارج شیٹ پاکستانی نژاد کینیڈین تاجر تہور رانا کے خلاف داخل کی گئی ہے۔ایک امریکی عدالت نے 62 سالہ رانا کو بھارت کے حوالے کرنے کی منظوری دی ہے...charge sheet against Pakistani-born Canadian businessman Rana

charge sheet against Tahawwur Rana
charge sheet against Tahawwur Rana

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 26, 2023, 11:35 AM IST

ممبئی:ممبئی پولیس نے 26 نومبر 2008 کے ممبئی دہشت گردانہ حملوں میں ملوث ہونے کے الزام میں ایک اور ملزم کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے۔ ممبئی پولیسنے پاکستانی نژاد کینیڈین تاجر تہور رانا کے خلاف یہاں کی ایک خصوصی عدالت میں چارج شیٹ داخل کی ہے۔ رانا اس وقت امریکہ میں زیر حراست ہے۔ پولیس نے ممبئی حملوں میں اس کے کردار کے حوالے سے کئی الزامات عائد کیے ہیں۔ پولیس کے مطابق رانا پاکستانی نژاد امریکی دہشت گرد ڈیوڈ کولمین ہیڈلیسے رابطے میں تھا۔ دونوں کے درمیان کافی گفتگو ہوتی تھی۔ ہیڈلی 26/11 حملوں کے اہم سازشیوں میں سے ایک ہے۔

ممبئی پولیس اس معاملے میں اب تک چار چارج شیٹ داخل کر چکی ہے۔ تازہ چارج شیٹ 400 سے زائد صفحات پر مشتمل ہے۔ ممبئی پولیس کی کرائم برانچ نے چارج شیٹ کو کورٹ رجسٹری میں پیش کیا ۔ ایک سرکاری وکیل نے کہا کہ تصدیق کا عمل مکمل ہونے کے بعد دستاویزات منگل کو خصوصی عدالت کے سامنے آنے کا امکان ہے۔ایک سینئر پولیس افسر کے مطابق، انہوں نے کیس میں رانا کے خلاف غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے) سیکشن 39 اے (دہشت گرد تنظیم کو مدد فراہم کرنے سے متعلق جرم) شامل کیا ہے۔ افسر نے کہا کہ ہمیں بیانات اور دستاویزات کی صورت میں رانا کے خلاف کچھ نئے شواہد ملے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:جاوید اختر کا پاکستانیوں کو جواب ' بھارتی ممبئی حملہ کو نہیں بھولے'

اگست میں، 2008 کے ممبئی دہشت گردانہ حملوں کے لیے بھارت میں مقدمے کا سامنا کرنے کے لیے تاجر کی حوالگی پر روک لگا دی گئی تھی۔ 26 نومبر 2008 کو پاکستان سے 10 دہشت گرد سمندری راستے سے ممبئی میں داخل ہوئے۔ دہشت گردوں نے 166 افراد کو ہلاک کردیا۔ سکیورٹی ایجنسیوں نے 60 گھنٹے تک آپریشن چلایا جس میں دہشت گرد مارے گئے۔ان 10 دہشت گردوں میں اجمل قصاب بھی شامل تھا جسے زندہ پکڑا گیا تھا اور بعد میں خصوصی عدالت نے اس پر مقدمہ چلا کر سزائے موت سنائی تھی۔ عدالت نے اس کیس میں قصاب کو مجرم قرار دیا تھا اور دو سال بعد نومبر 2012 میں اسے پونے کی یرواڈا سینٹرل جیل میں پھانسی دے دی گئی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details