ممبئی:ریاست مہاراشٹر کے ممبئی ٹرافک پولیس کے کنٹرول روم میں ایک دھمکی بھرا فون کال موصول ہوا جس کے بعد سنسنی پھیل گئی، فون کرنے والے نے کہا کہ اگر سیما حیدر کو پاکستان نہیں بھیجا گیا تو بھارت تباہ ہو جائے گا۔ کال کرنے والے نے مزید دھمکی دی کہ بھارت کو 26/11 کے جیسے دہشت گردانہ حملے کے لیے تیار رہنا ہوگا اور اس کی ذمہ دار یوپی حکومت ہوگی۔ فی الحال پولیس کال کی تحقیقات کر رہی ہے اور یہ پتا لگانے کی کوشش کر رہی ہے کہ اس کال کے پیچھے کون ہے۔ اس سے قبل بھی ممبئی پولیس کے ٹرافک کنٹرول روم میں اس طرح کی کئی کالیں موصول ہو چکی ہیں۔ 12 جولائی کو ممبئی ٹرافک پولیس کے کنٹرول روم میں ایک کال موصول ہوئی جس میں کہا گیا کہ سیما حیدر کو پاکستان واپس بھیج دیا جائے۔ فون کرنے والے نے دھمکی دی کہ اگر سیما کو واپس نہیں بھیجا گیا تو بھارت دہشت گردانہ حملوں کے لیے تیار رہے۔
جس کے بعد اس معاملے میں ممبئی پولیس کی ٹیمیں تحقیقات کر رہی ہیں معاملے کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے ممبئی پولیس کے ساتھ ساتھ کرائم برانچ کی ٹیم بھی تفتیش کے رہی ہے۔ سیما حیدر پاکستان کے صوبہ سندھ کے شہر جیسم آباد کی رہائشی ہیں دستاویزات کے مطابق انکی شادی 2014 میں غلام حیدر نامی شخص سے ہوئی تھی اُنکے چار بچے بھی ہیں۔ 2019 میں غلام حیدر تلاش و معاش کے سلسلے میں دبئی گئے اور وہاں سے سیما کو اخراجات کے لیے پیسے بھیجتے تھے۔ سیما کے مطابق اس کے بعد وہ کبھی واپس نہیں آیا۔ سن 2020 میں سیما نے PUBG گیم کے ذریعے گریٹر نوئیڈا کے رہنے والے سچن سے دوستی کی۔