شہریان ممبئی کے لیے رگِ جاں کی حیثیت رکھنے والی ممبئی کی لوکل ٹرینوں کی خدمات یکم فروری 2021 سے بحال ہو رہی ہیں، مہاراشٹر حکومت نے جمعہ کے روز اعلان کیاہے کہ ممبئی میں مقامی ٹرینیں جنہیں شہر کی لائف لائن بھی کہا جاتا ہے، یکم فروری سے مکمل طور شروع کر دی جائیں گی۔
جیسے ہی یہ خبر عام ہوئی شہریان ممبئی میں خوشی کی لہردوڑ گئی۔ اور لاکھوں لوگوں نے اطمنان کی سانس لی کہ چلواب زندگی اپنے پرانے دھڑے پر واپس لوٹ رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق، یکم فروری بروز پیر سے عام لوگوں کو ممبئی مضافاتی ٹرینوں میں سوار ہونے کی اجازت ہوگی۔ اس سے پہلے یہ اطلاع ملی تھی کہ لوکل ٹرین خدمات آج 29 جنوری سے شروع کی جائیں گی۔
تاہم ، وزیراعلیٰ ادھھو ٹھاکرے کی جانب سے منظور کردہ، مہاراشٹرا حکومت کے جاری کردہ حکم کے مطابق، عام لوکل ٹرینوں کی خدمت کا آغاز یکم فروری سے ہوگا۔
جس میں دوپہر 12 بجے سے شام 4 بجے کے درمیان اور پھر رات 9 بجے کے بعد خدمت کے اختتام تک عام لوگوں کو سفر کرنے کی اجازت ہوگی۔
صبح 7 بجے سے دوپہر 12 بجے تک اور شام 4 بجے سے شام 9 بجے تک، صرف ضروری خدمات کے عملے کو اجازت ہوگی اسی دوران، پیر ٹائم سلاٹس کے دوران خواتین کو بھی سفر کرنے کی اجازت ہوگی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل ریاستی حکومت، ریلوے اور برہمن ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) کے عہدیداروں نے حال ہی میں ممبئی کے مقامی ٹرینوں کی مکمل خدمات کو بہتر بنانے کے لئے تبادلہ خیال کرنے کے لئے ملاقات کی تھی۔
ادھر مغربی ریلوے کے ممبئی سنٹرل ڈویژن کے ٹریفک کنٹرول ڈیپارٹمنٹ نے مبینہ طور پر سبھی کے لئے لوکل ٹرینیں کھولنے کے لئے تمام اسٹیشن ماسٹروں کو ایک خط بھیجا تھا۔ اسٹیشن ماسٹروں کو ریاستی حکومت کی طرف سے اعلان کردہ تاریخ سے مکمل شیڈول پر ٹرینیں چلانے کے لئے آگاہ کیا گیا تھا، جو اب یکم فروری لاگو ہوگا۔
یہ بھی پڑھیے
دہلی میں اسرائیلی سفارت خانہ کے باہر دھماکہ
ممبئی کی ’لائف لائن‘ کہی جانے والی لوکل ٹرینوں کے شروع ہونے کی خبر نے جہاں عوام میں خوشی کی لہر دوڑا دی ہے وہیں دوسری طرف لوکل ٹرینوں سے وابستہ مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والوں نے اطمنان کی سانس لی ہے۔
ممبئی کی لوکل ٹرینیں نہ صرف لوگوں کو ایک مقام سے دوسرے مقام تک انکی منزل مقصور تک پہنچانےکا کام ہی نہیں کرتی ہیں بلکہ اس سے لاکھوں لوگوں غریب اور متوسط طبقہ کے لوگ اپنی روزی روٹی بھی کماتے ہیں۔ لوکل ٹریں میں دوران سفر چھوٹے اور غریب افراد ڈبوں میں کچھ نہ کچھ سامان فروخت کر کے اپنی ضروریات پوری کرتے ہیں۔
صبح چار بجے سے رات ڈیڑھ بجے تک ہر مسافر کو بلا لحاظ مذہب و ملت اس کی منزل مقصود تک پہنچانے کے لیے دوڑتی رہنے والی اور کبھی نہ تھکنے والی یہ ٹرینیں رک جائیں تو ممبئی بھی تھم جاتی ہے۔
ایک اندازے کے مطابق ویسٹرن ریلوے، سینٹرل ریلوے اور ہاربر لائن پر روزانہ ڈھائی ہزار سے زائد گاڑیاں چلتی ہیں۔ اور ان ریل گاڑیوں میں 70 سے 80 لاکھ مسافر روزانہ سفر کرتے ہیں اور ریلوے کو ان سے کروڑوں روپے کی آمدنی ہوتی ہے ۔