ممبئی:ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی کی مینارہ مسجد کے پاس ایک معمر شخص ابراہیم تائی اپنے اہلخانہ کے ساتھ بلقیس بانو کے مجرموں کی رہائی کے خلاف 72 گھنٹے کی بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہیں۔ ابراہیم تائی نے کہا کہ جس طرح سے مجرمین کی رہائی ہوئی یہ انصاف کا مذاق ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ کیسا انصاف ہے کہ ان مجرمین کو رہا کرنے کے ساتھ ان کا استقبال کیا گیا۔ ایک حاملہ خاتون کے ساتھ جنسی زیادتی، ان بیٹی اور اہلخانہ کا قتل کرنے والوں کو معافی نہیں ہے جب کہ ان مجرموں کو معافی بھی دی گئی اور ان کی حوصلہ افزائی بھی کی گئی۔ Bilkis Bano criminals
Elderly Man on Hunger Strike in Mumbai بلقیس بانو کے قصورواروں کی رہائی کے خلاف عمر رسیدہ شخص کی بھوک ہڑتال
بلقیس بانو کے قصورواروں کی رہائی کے خلاف ممبئی میں ایک عمر رسیدہ شخص اپنے اہل خانہ کے ساتھ 72 گھنٹوں کی بھوک ہڑتال پر بیٹھ گئے ہیں۔ Elderly man 72 hour hunger strike in mumbai
اس مظاہرے میں اطراف کی لوگ شامل ہونے والے تھے لیکن ممبئی پولیس نے مظاہرین کو نوٹس دیکر مظاہرہ ملتوی کرنے کے لیے کہا تھا۔ اسی لیے ابراہیم تائی نے اپنے اہل خانہ کے ساتھ ہی مظاہرہ کرنے کا فیصلہ لیا۔ بلقیس بانو کیس کی سماعت بلقیس کے اصرار پر گجرات سے ممبئی میں ٹرانسفر کی گئی۔ ممبئی ہائی کورٹ نے ملزمین کی سزا برقرار رکھتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی تھی لیکن گجرات حکومت نے ایک ٹیم تشکیل دی اور اس ٹیم نے مجرمین کی سزا معاف کر کے اُنہیں جیل سے رہا کرنے کا حکم صادر کیا جس کے بعد سے ملک بھر میں اس فیصلہ کی مذمت کی جا رہی ہے۔ Elderly man 72 hour hunger strike
یہ بھی پڑھیں: Bilkis Bano Case: بلقیس بانو کیس کے قصورواروں کی رہائی انصاف کے ساتھ مذاق، امریکی کمیشن