ممبئی میں طوفان توکتے کے سبب جہاں ایک طرف مالی تباہی کا سامنا کرنا پڑا ہے تو وہیں دوسری جانب جانی نقصانات کا بھی سامنا کرنا پڑا۔ توکتے طوفان کے سبب تاحال 220 لوگوں کو بحریہ کے جوانوں نے بچالیا ہے۔ وہیں اب تک 22 لوگوں کی لاشیں سمندر سے برآمد کی گئی ہیں۔
ممبئی پولیس نے اس معاملے میں حادثاتی موت کا معاملہ درج کرتے ہوئے مہلوکین کے اہل خانہ کو تلاش کر ان کی لاش ان کے سپرد کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
ممبئی پولیس کے ترجمان پرنے اشوک نے کہا کہ حادثے میں جن 22 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ اسے لے کر 22 حادثاتی موت کے معاملات درج کئے گئے ہیں۔ جبکہ تحقیقات جاری ہے۔
ان اموات کے بعد ریاستی حکومت نے او این جے سی پر لا پرواہی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ طوفان کی آہٹ اور اسکے نقصانات کے بارے میں نیوی اور کوسٹ گارڈ نے پہلے سے ہی آگاہ کر دیا تھا۔
سمندر میں ماہی گیروں کو وقت سے پہلے ہی محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا تھا۔ تاکہ کسی کا جانی مالی نقصان نہ ہو۔ اس کے باوجود او این جے سی کے 600مزدوروں کو بحریہ عرب میں کیوں بھیجا گیا۔ یہ بڑی لاپرواہی ہے جسکے سبب ایک برج غرق ہو گیا۔
اس لئے اب اس کی ذمداری او این جے سی کی ہے۔ حالانکہ معاملے کی جانچ چل رہی ہے ۔لیکن جانچ سے کچھ نہیں ہوگا بلکہ جن افسر کی لاپرواہی سامنے آئی ہے اس کے خلاف دفعہ304 کے تحت معاملہ درج ہونا چاہئے۔
واضح رہے کہ سمندری طوفان توکتے نے ساحلی علاقوں میں تباہی مچائی تھی لیکن سمندر کے اندر کیا چل رہا تھا اس سے سب بےخبر تھے۔ صحیح وقت نیوی کی مدد ملنے سے کئی لوگوں کو بچا لیا گیا لیکن کئی موت کے شکار ہو گئے۔ جنکی تلاش ابھی بھی جاری ہے۔