ممبئی: تجربہ کار سیاسی رہنما اور این سی پی کے سربراہ شرد پوار کے سیاست سے ریٹائرمنٹ کے بعد ریاست مہاراشٹر کی سیاست میں طوفان برپا ہے۔ اس دوران شیو سینا (اودھو گروپ ) کے رکن پارلیمان اور تجربہ کار سیاسی رہنما سنجے راؤت نے شرد پوار ٰکے سلسلے بال ٹھاکرے سے متعلق ایک کہانی سنائی ہے۔ سنجے راؤت نے کہا کہ شرد پوار کی طرح ایک بار بالا صاحب ٹھاکرے نے بھی نفرت کی سیاست سے دور ہونے کے لئے استعفیٰ دے دیا تھا لیکن بال ٹھاکرے نے اہل خانہ اور شیوسینکوں کے جذبات کو دیکھتے ہوئے اپنا استعفیٰ واپس لے لیا تھا۔
انہوں نے کہاکہ یہ 1992 کی بات ہے جب شیو سینا لیڈر مادھودیش پانڈے نے ٹھاکرے خاندان پر الزامات لگائے تھے۔ اس کے بعد بال ٹھاکرے نے کہا تھا کہ وہ پورے خاندان کے ساتھ پارٹی چھوڑنے جا رہے ہیں۔ دیش پانڈے نے اس وقت راج اور ادھو ٹھاکرے پر پارٹی میں مداخلت کا الزام لگایا تھا جس کے بعد بال ٹھاکرے نے خاندان پر الزامات کی وجہ سے استعفیٰ دے دیا تھا جس کے بعد تمام شیوسینک بال ٹھاکرے کی حمایت میں سڑک پر اتر آئے۔