اردو

urdu

ETV Bharat / state

MP Imtiaz Jalil آدرش نگری کوآپریٹو سوسائٹی کے خلاف احتجاج، دو سو کروڑ کی بدعنوانی کا الزام

اورنگ آباد میں واقع آدرش نگری کوآپریٹو سوسائٹی میں حال ہی میں دو سو کروڑ روپے کے گھوٹالے کا معاملہ منظر عام پر آیا ہے۔ لوگوں کا مطالبہ ہے کہ ان کی محنت کی کمائی کو غبن کرنے والوں کے خلاف سخت سے سخت کاروائی ہونی چاہیے۔

200 کروڑ گھٹالے معاملے میں کواپریٹو سوسائٹی کے مورچہ نکالا گیا
200 کروڑ گھٹالے معاملے میں کواپریٹو سوسائٹی کے مورچہ نکالا گیا

By

Published : Jul 17, 2023, 7:14 PM IST

200 کروڑ گھٹالے معاملے میں کواپریٹو سوسائٹی کے مورچہ نکالا گیا

اورنگ آباد:ریاست مہاراشٹر کے اورنگ اباد شہر میں آدرش نگری کوآپریٹو سوسائٹی میں تقریبا 200 کروڑ روپیے کا گھوٹالہ منظر عام پر آیا تھا گھوٹالے کے معاملے میں کچھ کوآپریٹو سوسائٹی کہ ذمہ داروں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ گرفتار کیے گئے ملزمین پر کڑی کاروائی کی جانی چاہیے جس کو لے کر مجلس اتحاد المسلمین کے رکن پارلمان سید امتیاز جلیل کے قیادت میں ایک مورچہ شہر کے کرانتی چوک سے نکالا گیا۔شہر کے مختلف علاقوں سے گزرتا ہوا یہ مارچ پولیس کمشنر آفس پہنچا جس میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ شامل ہوئے۔

اس دوران ایم پی امتیاز جلیل نے کہا کہ آدرش نگری کوآپریٹو سوسائٹی کا گھوٹالہ منظر عام پر آنے کے بعد سرمایہ کار کافی پریشان ہیں، کئی لوگوں کی زندگی بھر کی کمائی پھنس گئی ہے گزشتہ چار ماہ سے سرمایہ کار اپنے پیسوں کا مطالبہ کر رہے ہیں لیکن انہیں صرف تاریخ پر تاریخ دی جا رہی ہے۔ کھاتہ دار اور سرمایہ کار آدرش نگری کوآپریٹو سوسائٹی برانچ میں چکر لگا رہے ہیں لیکن انہیں مایوسی ہی مل رہی ہے۔ اسی پریشانی کو دور کرنے کے لیے یہ مورچہ نکالا گیا تاکہ حکومت ان لوگوں کی جانب توجہ دے۔

یہ بھی پڑھیں:Maharashtra Political Crisis بی جے پی سے ہاتھ ملانے کے بعد اجیت پوار اور شرد پوار کی تیسری ملاقات

ان کے ڈوبے ہوئے پیسے دوبارہ مل سکے اکاؤنٹ ہولڈرز نے اپنی اپ بیتی کچھ یوں بیان کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے یہ سوچ کر رقم جمع کروائی تھی کہ آنے والے وقت میں انہیں مزید رقم مل جائے گی اور پائی پائی کو جوڑ کر انہوں نے اپنے بچوں کے لیے رقم جمع کرائی تھی لیکن اب گزشتہ پانچ ماہ سے بینک کی جانب سے ان کی رقم نہیں دی جا رہی ہے ساتھ ہی لوگوں کا کہنا ہے کہ جب یہ لوگ بینک میں اپنی رقم واپس کرنے کا مطالبہ کر رہے تھے تو انہیں بینک کے ملازمین انہیں دھمکیاں بھی دے رہے تھے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details