مالیگاوں: ریاست مہاراشٹر کے مالیگاؤں میں 2008 بم دھماکہ معاملے میں سبکدوش اے سی پی موہن کلکرنی کی ایماندارانہ تفتیش کا ہی نتیجہ تھا کہ بم دھماکوں کی سازش میں ملوث بھگوا ملزمین کی گرفتاری عمل میں آئی تھی حالانکہ مرکز میں اقتدار کی تبدیلی کے بعد اس مقدمہ کی تفتیش این آئی اے نے اپنے ہاتھوں میں لے لی تھی۔ پھر اضافی چارج شیٹ داخل کرتے ہوئے سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کو کلین چٹ دے دی تھی لیکن خصوصی این آئی اے عدالت نے اے ٹی ایس کی چارج شیٹ اور جمعیۃ علماء ہند (ارشد مدنی)کے توسط سے بم دھماکہ متاثرین کے اعتراض کی بنیاد پر سادھوی پرگیہ سنگھ کو مقدمہ سے ڈسچارج کرنے سے انکار کردیا تھا، عدالت نے اے ٹی ایس اور این آئی اے کی چارج شیٹ کو ریکارڈ پر لیتے ہوئے مقدمہ کی سماعت کیے جانے کا حکم جاری کیا تھا۔
چیف تفتیشی افسر (آئی او) موہن کلکرنی نے آج خصوصی عدالت میں اپنا بیان درج کرانا شروع کیا جس کے دوران اس نے خصوصی جج اے کے لاہوٹی کو خصوصی سرکاری وکیل اویناش رسال کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوئے بتایا کہ شہید ہیمنت کرکرے کی ہدایت پر انہوں نے اے سی پی کرن دھوتے سے اس مقدمہ کی تفتیش اپنے ہاتھوں میں لی تھی جنہوں نے شروعاتی دنوں میں بم دھماکہ کی تفتیش کی تھی۔ اس میں چھ افراد ہلاک اور ایک سو سے زائد لوگ زخمی ہوئے تھے۔ موہن کلکرنی اس مقدمہ کا سرکاری گواہ نمبر 320 ہے جس نے عدالت کو مزید بتایا کہ تفتیش اپنے ہاتھوں میں لیتے ہی اس نے ناسک مجسٹریٹ کورٹ میں تین ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، شیام ساہو اور شیو نارائن کالسنگرا کا ریمانڈ حاصل کیا۔