گرفتار کیے گئے ملزمین ملک کے الگ الگ حصوں میں مو بائل چوری کی واردات انجام دیا کرتے تھے۔ حیرانی کی بات یہ ہے کہ اس گینگ کو بچوں کے ذریعے آپریٹ کیا جاتا تھا۔
پولیس نے اس گینگ کی طریقہ کار کو بھی بتایا کہ کس طرح سے ملزمین کے جیب سے موبائل چوری کر لیا کرتے تھے۔
تفتیش میں اس بات کا خلاصہ ہوا ہے کہ یہ گینگ بھارت کے الگ الگ حصوں میں خوشی کے موقع پر الگ الگ ریاست میں موبائل چوری کر کے جھارکھنڈ اور بنگلہ دیش میں فروخت کر دیا کرتے تھے۔
یہ کام نابالغ بچوں کے ذریعے انجام دیا جاتا تھا۔ بچوں کو ایک فون کے بدلے ایک ہزار سے دو ہزار روپے بطور معاوضہ دیا جاتا تھا۔