اورنگ آباد:ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈ کر مراٹھواڑہ یونیورسٹی سے منسلک بیڑ ضلع کے پرلی میں واقع ناگناتھ پاہلگے کالج آف انجینئرنگ میں موبائل فون کے ساتھ براہ راست نقل کرنے کا انکشاف منظر عام پر آیا ہے۔ یونیورسٹی کے امتحانی ڈائریکٹر نے ویڈیو میں نقل دکھانے کے بعد عجلت میں مرکز کے سربراہ کو تبدیل کر دیا، امتحان دینے والے امیدواروں کے موبائل فون ضبط کر لیے، جیسے ہی وائس چانسلر کو یہ بات سمجھ میں آئی تو اُنھوں نے امتحان کے لیے بیٹھک ٹیم مقرر کرنے کا حکم دیا۔
مرکز کے سر براہ سمیت یونیورسٹی کی جنرل اسمبلی کے اراکین نے واقعہ کی تحقیقات کے لیے وائس چانسلر سے مطالبہ کیا۔ یونیورسٹی انجینئر نگ کے امتحانات 12 دسمبر سے شروع ہوئے ہیں۔ انجینئرنگ کے امتحان کے لیے پروفیسر ناگناتھ پاہلگےکالج آف انجینئرنگ، پارلی میں دشرتھ روڈے 13 دسمبر کو امتحان سینٹر ہیڈ کے طور پر مقرر کئےگئے۔اور روڈ 14 دسمبر کی صبح پروفیسر ناگناتھ پاہلگے کالج آف انجینئرنگ گئےتھے۔ جہاں انہوں نے اپنا جوائننگ لیٹر دیا۔
تاہم جب خط پر پرنسپل اور سینٹر ہیڈ کے دستخط ہونا تھے لیکن پرنسپل نے خط پر دستخط کرنے میں تاخیر کی۔امتحان سینٹر پر اس وقت امتحان شروع ہو چکا تھا۔ جب پروفیسر روڈ نے امتحانی ہال کا دورہ کیا تو طلبہ براہ راست انو بجیلیٹرس کے سامنے جوابی پرچہ دیکھ کر لکھ رہے تھے اور کچھ طلبہ اپنے موبائل فون میں دیکھ کر جوابی پرچہ لکھ رہے تھے اس پر روڑے نے اپنے موبائل میں ویڈیو اور فوٹو بنوا لیا۔ پھر امتحان دینے والے طلبہ و طالبات کے موبائل ضبط کر لیے گئے اور یہ تمام موبائل ایک جگہ پر رکھے گئے تھے۔ پھر پروفیسر نے یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو سارا معاملہ اور ویڈیو بھیج دیا۔