شیوسینا کو وزارت داخلہ، پی ڈبلیو ڈی، شہری ترقیات، صنعت جیسی وزارت ملی ہے جبکہ کانگریس کو محصول، وزارت برائے خواتین و اطفال بہبود جیسی وزارت کی ذمے داری دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ این سی پی کو دیہی ترقیات، پانی کی فراہمی، خزانہ جیسی وزارت سونپی گئی ہے۔
خیال رہے کہ حکومت سازی کے پندرہ روز بعد وزارتوں کی تقسیم ہوئی ہے۔
ریاست مہاراشٹر کے شہر ناگپور میں شروع ہونے والے سرمائی اجلاس سے قبل وزارت کی تقسیم کی گئی ہے۔
سرمائی اجلاس شروع ہونے سے پہلے مہا وکاس اگھاڑی حکومت کی جانب سے وزارت کی تقسیم سے متعلق پہلی فہرست جاری کر دی گئی ہے۔
ریاست میں مہا وکاس اگھاڑی کی حکومت کے قیام کے ساتھ ہی وزارت کی تقسیم میں وقت لگ رہا تھا اور ا گلے ہفتے ناگپور میں شروع ہونے والے سرمائی اجلاس کے پیش نظر وزارت کی تقسیم کے لیے زور بڑھنے لگا تھا۔
سرمائی اجلاس شروع ہونے سے پہلے مختلف وزارت کی تقسیم کی فہرست کا اعلان کیا گیا ہے۔
شیوسینا کے رہنما ایکناتھ شندے کو میونسپل ڈیولپمینٹ، جنگلات، ماحولیات، پانی کی فراہمی اور حفظان صحت، مٹی اور پانی کا تحفظ، سیاحت، پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ اور سابقہ فوجی بہبود کی ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں۔
شیوسینا کے سینیئر رہنما سبھاش دیسائی، صنعت، کان کنی، اعلی اور تکنیکی تعلیم کے ساتھ ساتھ کھیل کود، نوجوانوں کی فلاح و بہبود، زراعت، روزگار، باغبانی، نقل و حمل اور مراٹھی زبان کی وزارت کے انچارج ہوں گے۔
نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے رہنما جینت پاٹل، فوڈ، سول سپلائی اور صارف تحفظ، ورکرز اور اقلیتی ترقی کی وزارت کے انچارج ہوں گے۔
چھگن بھجبل کو وزارت برائے دیہی ترقی و آبی وسائل کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ اس کے علاوہ وہ سماجی انصاف، اسٹیٹ ایکسائز، اسکل ڈیولپمینٹ اینڈ انٹرپرینیورشپ اور فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کے انچارج ہوں گے۔
کانگریس کے رہنما بالا صاحب تھورات، محصول، توانائی اور غیر روایتی توانائی، میڈیکل ایجوکیشن کے ساتھ ساتھ اسکول کی تعلیم، جانوروں کی دیکھ بھال، دودھ اور ماہی گیری کی وزارت کے بھی انچارج ہوں گے۔
نتن راؤت کو عوامی کام، قبائلی ترقی، خواتین اور بچوں کی فلاح و بہبود، ٹیکسٹائل انڈسٹریز، دیگر پسماندہ طبقات، سماجی اور تعلیمی پسماندہ طبقات، بے گھر ذاتیں، آوارہ قبیلے اور خصوصی پسماندہ طبقات کی فلاح و بہبود کا چارج دیا گیا ہے۔