اورنگ آباد: مراٹھا سماج کے ریزرویشن اور جالنہ ضلع کے انتر والی سراٹی میں مراٹھا سماج کے مظاہرین پر غیرانسانی لاٹھی چارج کے خلاف شہر و ضلع میں بند رکھا گیا تھا جس کی مجلس اتحادالمسلمین اور دیگر مسلم تنظیموں نے حمایت کی تھی۔ مجلس اور دیگر مسلم تنظیموں نے بند میں حصہ لیکر مراٹھا سماج کی تحریک کی حمایت کی۔ اس دوران کئی علاقوں میں دکانوں کو بھی بند رکھا گیا اور راستہ روکا احتجاج بھی گیا تھا لیکن پولیس کی مداخلت کے بعد راستوں کو دوبارہ کھول دیا گیا۔ ایم پی امتیاز جلیل نے کہا کہ پہلے مراٹھا سماج کو ریزرویشن ملنے کے بعد ہی مسلم ریزرویشن کے لیے احتجاج کیا جائیگا۔
ریاست مہاراشٹر کے جالنہ ضلع کے انتر والی سراٹی میں مراٹھا سماج کے مظاہرین پر غیر انسانی لاٹھی چارج کے خلاف شہر و ضلع میں بند کی کال دیا گیا تھا۔ پوری مراٹھا برادری کی جانب سے اپیل کی گئی تھی کہ تمام طبقے کے لوگ مذکورہ بند میں تعاون کریں جس کا اثر بھی دیکھنے کو ملا۔ اورنگ آباد بند مختلف سماجی، سیاسی ، تعلیمی، کو آپریٹو وغیرہ نے حمایت کی اور اپنا کاروبار بند رکھا اور لاٹھی چارج کی بھی شدید مذمت کی گئی ہے۔ بند میں کچھ ہی چیزوں کو بند سے دور رکھا گیا تھا جن میں اسپتالوں کو لے جانے والی گاڑیاں ، ایمبولنس ،ضروری مقاصد کے لیے جانے والی مسافر گاڑیاں، امتحانات کے لیے طلبہ کو لے جانے والے آٹو رکشا، مریض، دودھ، سبزی منڈی اور صبح کے سیشن میں چلتی رہیں گی۔ صنعتی شعبے میں کچھ کمپنیاں جنہیں بند نہیں کیا جاسکتا وہ اہم مصنوعات شامل ہے۔