آئین بچاؤ سنگھرش سمیتی تھانے ضلع کے ذمہ داروں نے مشترکہ طور پرفیصلہ کیا کہ شاہین باغ میں احتجاج جاری رہے گا۔
لیکن ملک میں پھیلے کورونا وائرس کے سبب 31مارچ تک مظاہرے کے مقام پرصرف پانچ خواتین علامتی طور پر اپنا احتجاج جاری رکھیں گی۔
آئین بچاؤ سنگھرش سمیتی تھانے ضلع کے ذمہ داروں نے مشترکہ طور پرفیصلہ کیا کہ شاہین باغ میں احتجاج جاری رہے گا۔
لیکن ملک میں پھیلے کورونا وائرس کے سبب 31مارچ تک مظاہرے کے مقام پرصرف پانچ خواتین علامتی طور پر اپنا احتجاج جاری رکھیں گی۔
تاکہ احتجاج بھی جاری رہے اور وائرس کا خطرہ بھی نہ رہے۔مظاہرہ گاہ میں صاف صفائی، جراثیم کش اودیات کا چھڑکاؤ اور حکومت کی جانب سے دی گئی سبھی ہدایات پر عمل کیا جائے گا۔
اس میٹنگ میں بھیونڈی کے ساتھ کلیان،ممبرا، ممبئی اور دیگرعلاقوں کے ذمہ دارشامل تھے۔ ملک کے تازہ حالات کی روشنی میں آئین بچاؤ سنگھرش سمیتی کے کنوینر ایڈوکیٹ کرن چنے،کامریڈ وجے کامبلے،محمد علی،مفتی حذیفہ قاسمی،مولانا اوصاف فلاحی،تنظیم شیخ،جاوید فاروقی،شمیم انصاری،شاداب عثمانی، طہہ قریشی(ممبئی)،ایڈوکیٹ آفتاب انصاری(ممبئی)،ڈاکٹر شیلجہ (ممبئی)،رمیض فالکے(کلیان)،غفار شیخ کلیان،ڈاکٹر چیتنا دکشت(ممبرا)کے ساتھ دس سے بارہ ذمہ داروں نے ملک کے تازہ حالات کی روشنی میں غور و فکر کیا۔
جس کے بعدیہ فیصلہ کیا گیا کہ کورونا وائرس کے درپیش خطرات کے پیش نظر ہم شاہین باغ کااحتجاج جاری رکھیں گے لیکن یہ احتجاج صرف پانچ خواتین پر مشتمل ہوگا۔31 مارچ تک ہم اسی طرح احتجاج کریں گے۔اس کے بعد حالات معمول پر آتے ہیں پوری شدت کے ساتھ اس سیاہ قانون کے خلاف احتجاج کیا جائے گا۔