کافی دنوں سے شکایتیں موصول ہو رہی تھیں کہ دہیسر کے آر ناتھ وارڈ میں 'کووڈ وارڈ روم' میں موجود اہلکار عوام الناس کے فون نہیں اٹھاتے اور نہ ہی ان کی کوئی مدد کرتے ہیں یہ شکایت جوں ہی میئر کشوری پڈنیکر کو معلوم ہوئی وہ فوراً دہیسر پہنچ کر اسی روم میں داخل ہوگئیں۔ میئر کو اچانک اپنے سامنے دیکھ کر ملازمین ہکا بکا رہ گئے۔ میئر نے اپنے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگوں کی ڈیوٹی کیا ہے؟
آپ لوگوں کو یہاں کیوں رکھا گیا ہے؟ تاکہ آپ لوگوں کے کال رسیو کرکے ان کی مدد کر سکیں۔ ممبئی کے لوگ پہلے ہی پریشانی کا شکار ہیں۔ اگر آپ انہیں مزید تکلیف دیتے ہیں تو یاد رکھیں اس سے آپ کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ میئر پڈنیکر کے تیور دیکھ کر بہت سارے ملازمین وہاں سے بھاگ کھڑے ہوئے۔
میئر نے اعلی آفسران کو بلا کر کہا کہ میں نے خود یہاں کال کیا چوتھی مرتبہ بیل بجنے پر کسی نے فون ریسیو کیا میں نے کہا کہ میں کورونا کی مریض بول رہی ہوں تو انہوں نے فون رکھا دیا مجھے وارم روم کے بارے میں بہت سی شکایات موصول ہوری تھیں۔ میں نے پہلے خودکال کیا تب مجھے اصلیت پتہ چلی۔ اگر آپ کہتے ہیں کہ میں میئر ہوں، اگر آپ میرے ساتھ اس طرح کا سلوک کر سکتے ہیں تو عام پبلک کے ساتھ کیا کرتے ہوں گے۔ میں آپ لوگو ں کو بتانا چاہتی ہوں کہ ممبئی کے لوگ پہلے ہی بہت پریشان نہیں انہیں اور زیادہ پریشان نہ کرو۔'