حکومت مہاراشٹر کے وزیر صحت راجیش ٹوپے نے کورونا ویکسین کے معاملے پر مرکزی حکومت کو سخت نشانہ بناتے ہوئےکہا کہ ریاست میں اب صرف نو لاکھ ڈوز باقی ہیں، جو ریاست بھر میں تقسیم کردئے گئے ہیں۔
یہ خوراکیں صرف 2 دن تک رہیں گی۔ ریاست بھر میں حفاظتی ٹیکوں کے 4 ہزار مراکز ہیں۔ مرکز کے نئے آرڈر کے مطابق، نیا اسٹاک 15 اپریل سے دستیاب ہوگا۔ ہمارے پاس موجود اسٹاک تقسیم کرنے کے بعد جب تک نیا اسٹاک نہیں مل جاتا تب تک سنٹر کو بند کرنا پڑے گا۔
فی الحال پانچ سے چھ ویکسینیشن مراکز کو مکمل طور پر بند کرنا ہے۔ آٹھ اپریل یعنی جمعرات سے 15 اپریل کے درمیان تقریباً 15 اضلاع میں ویکسینیشن روکنا پڑسکتا ہے۔ ویکسینیشن مہم کو تقریباً 77 دنوں تک روکنا پڑسکتا ہے۔
راجیش ٹوپے نے مزید کہا کہ مرکزی حکومت نے 6 کروڑ آبادی والی ریاست گجرات کو ایک کروڑ ویکسین کی خوراک دی ہے۔ مگر مہاراشٹر جو کہ 12 کروڑ آبادی پر مشتمل ہے یہاں صرف ایک کروڑ چار لاکھ کورونا ویکسینیشن کی ہی خوراک فراہم کی ہے۔
گجرات میں صرف 17 ہزار لوگ ہی کورونا سے متاثر ہوئے ہیں جب کہ مہاراشٹر کی صورتحال کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔ اس کے باوجود یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ مہاراشٹر کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جارہا ہے۔
خوراک کی کمی کی وجہ سے ستارہ، سانگلی، پنویل میں ویکسینیشن بند ہوگئی ہے۔ صرف آج کا اسٹاک بلڈانہ میں باقی ہے۔