اردو

urdu

By

Published : Apr 2, 2020, 11:36 AM IST

ETV Bharat / state

ملی تنظمیوں کا تبلیغی جماعت کے ساتھ اظہار ہمدردی

کورونا وائرس کے قہر کے درمیان دہلی میں تبلیغی جماعت کے عالمی مرکز حضرت نظام الدین الدین بنگلہ والی مسجد کے معاملہ پر مین اسٹریم میڈیا کے ذریعہ غلط پروپیگنڈہ اور ملک میں پھر ہندو-مسلم ماحول بنائے جانے پر مالیگاؤں کی ملی تنظیموں نے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔

مالیگاؤں کی ملی تنظمیوں کا تبلیغی جماعت کے ساتھ اظہار ہمدردی
مالیگاؤں کی ملی تنظمیوں کا تبلیغی جماعت کے ساتھ اظہار ہمدردی

مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں کی تمام ملی تنظیموں کی جانب سے دہلی میں تبلیغی جماعت معاملہ کو غلط طریقے سے میڈیا میں پیش کرنے پر مذمت کی گئی اور تبلیغی جماعت کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا گیا۔

مالیگاؤں کی ملی تنظمیوں کا تبلیغی جماعت کے ساتھ اظہار ہمدردی

جماعت اسلامی کے سابق صدر فیروز احمد اعظمی نے کہا کہ 'دہلی پولیس اگر تبلیغی جماعت کے ذمہ داروں پر کیس کرتی ہے تو یہ سراسر تعصب ہے کیوں کہ نظام الدین مرکز کے ذمہ داران نے لاک ڈاون کے بعد پولس انتظامیہ سے رابطہ قائم کیا تھا لیکن انھیں کسی بھی طرح کی مدد نہیں ملی۔ لیکن بد قسمتی سے کورونا مریض کی تشخیص کے بعد ان پر کی گئی کاروائی کی جماعت اسلامی مذمت کرتی ہے'۔

ملی تنظیموں نے سخت برہمی کا اظہار کیا

سنی جمعیت اسلام کے صدر صوفی غلام رسول قادری نے کہا کہ 'پورے ملک میں لاک ڈاون کے بعد لاکھوں لوگ سڑک پر بھوکے، پیاسے اور لاچار و مجبور نظر آنے لگے۔ جو مرکزی سرکار کی ناکامی کو اجاگر کرتا ہے۔ لیکن فرقہ پرست سرکار کو دہلی تبلیغی جماعت معاملہ میں ہندو مسلم پہلو مل گیا اور اسے میڈیا میں غلط طریقے سے پیش کیا جانے لگا جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے'۔

انھوں نے مزید کہا کہ 'آج حالات ایسے ہیں کہ انسانیت کے ناطے بلا تفریق و ملت ہر شہری کو محفوظ رکھنے کی ذمہ داری حکومت کی ہے اور حکومت اپنے منصوبے میں ناکام ہوئی ہے'۔

جمعیت اہلحدیث مالیگاؤں کے صدر مولانا فضل الرحمن محمدی نے کہا کہ 'کورونا وائرس کسی بھی فرد کو ہوسکتا ہے، لیکن دہلی تبلیغی جماعت کو لیکر بدگمانیاں پیدا کرنا انہتائی غلط بات ہے۔ بھارت میں کئی صدیوں سے زائد عرصہ سے تبلیغی جماعت ملک کی امن و سلامتی کیلئے کام کر رہی ہے'۔

انھوں نے مزید کہا کہ 'تبلیغی جماعت کا عالمی مرکز دہلی میں ہے اور وہاں لاک ڈاون کے دوران بیرون ملک کے لوگ موجود تھے، حکومت کی ذمہ داری تھی کہ انھیں باحفاظت ان کے ملک روانہ کرتی۔ لیکن افسوس آج جب مرکزی و ریاستی حکومتوں کی ناکامیاں کھل کر پوری دنیا کے سامنے آچکی ہے۔ بجائے راحت کاموں کے ہندو مسلم کی سیاست کرنا قابل مذمت ہے'۔

For All Latest Updates

ABOUT THE AUTHOR

...view details