اردو

urdu

مالیگاؤں کا نوجوان پہلوان مہاراشٹر کیسری مقابلے کے لیے منتخب

By

Published : Oct 23, 2021, 5:15 PM IST

کسرت اور کُشتی جسمانی صحت ہی نہیں ذہنی اور روحانی تربیت کا ذریعہ بھی ہے۔ ایک مفید اور خوب صورت مَشغلہ جس نے مالیگاؤں کو کئی ناموَر کھلاڑی دیے جنہوں نے ہندوستان بھر میں اس کھیل کے حوالے سے شہر کا نام روشن کیا۔

مالیگاؤں کا نوجوان پہلوان مہاراشٹر کیسری مقابلے کے لیے منتخب
مالیگاؤں کا نوجوان پہلوان مہاراشٹر کیسری مقابلے کے لیے منتخب

ریاست مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں میں واقع اسلام پورہ للّے چوک علاقے سے تعلق رکھنے والے 19 سالہ محمد سیف طارق پنجابی، ناسک ضلع کیسری خطاب سے سرفراز ہوئے ہیں۔ سیف پنجابی، شہر کے معروف تعلیمی ادارے اے ٹی ٹی ہائی اسکول اینڈ جونیئر کالج میں بارہویں جماعت میں زیر تعلیم ہیں۔

مالیگاؤں کا نوجوان پہلوان مہاراشٹر کیسری مقابلے کے لیے منتخب

انہوں نے گزشتہ دنوں ناسک میں منعقدہ ضلع کیسری مقابلے میں شرکت کی اور 97 کلو وزن کی کیٹگری میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نمایاں کامیابی حاصل کی۔ جس کے سبب ان کا انتخاب مہاراشٹر کیسری مقابلے کے لیے کیا گیا ہے۔

سیف پنجابی کا پہلوان فیملی سے تعلق ہونے کی وجہ سے انہیں اکھاڑے میں زور آزمائی اور داؤ پیچ کرنے کے لیے جدید طرز کی ٹریننگ میسر ہے۔

اس تعلق سے سیف پنجابی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'انہیں بچپن سے ہی پہلوانی کا شوق تھا۔ کیونکہ ان کے والد بھی ایک پہلوان رہ چکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 'وہ روز شام کے وقت حاجی حلیم پہلوان کے اکھاڑا میں استاد حاجی خورشید پہلوان کی نگرانی میں دیسی کشتی کی ٹریننگ حاصل کرتے ہیں اور اس کھیل کی جدید ٹریننگ صبح کے وقت ان کے والد طارق پنجابی کی رہنمائی میں کرتے ہیں۔

سیف پنجابی نے مشتمل کے عزائم پر روشنی ڈالی کہ 'وہ اس کھیل میں قومی و بین الاقوامی سطح پر بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرکے ایم پی ایس سی کی اسپورٹس آسامیوں پر فائز ہونا چاہتے ہیں۔'

اس تناظر میں سیف کے استاد خورشید پہلوان نے بتایا کہ 'سیف کا شمار ان کے اکھاڑے کے بڑے پہلوانوں میں ہوتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 'اس اکھاڑے کی بنیاد 1927 میں رکھی گئی تھی اور اب اس اکھاڑے کو مالیگاؤں کشتی کا مرکز بھی کہا جاتا ہے۔ یہاں روز شام کے وقت شہر کے نوجوان دیسی کشتی کی ٹریننگ حاصل کرتے ہیں۔'

یہ بھی پڑھیں: حیدرآباد: 66 برس کا پہلوان نوجوانوں کے لیے مشعل راہ

خورشید پہلوان نے دورانِ گفتگو بتایا کہ 'ان کا مقصد اس فن کو وقت کی ضرورت بتاتے ہوئے نوجوانوں کو نشے کی لت سے چھٹکارا دلانا ہے۔'

سیف کے والد طارق پنجابی کا کہنا ہے کہ 'وہ سیف کو تین بار مہاراشٹر کیسری بنتا ہوا دیکھنا چاہتے ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے سرپرستوں کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ 'وقت کی ضرورت کو سمجھتے ہوئے اپنے بچوں کو کشتی کراٹے جیسے فن کو سیکھنے کے لیے روانہ کریں تاکہ بچے بری عادتوں اور وقت گزاری سے محفوظ رہیں۔'

For All Latest Updates

TAGGED:

ABOUT THE AUTHOR

...view details