مہاراشٹرا کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں میں اُس وقت تشدد پھوٹ پڑا تھا جب اہانت رسولﷺ کی مذمت میں رضا اکیڈمی کی جانب سے 12 نومبر کو مالیگاؤں بند کا اعلان کیا گیا تھا۔ Malegaon Bandh in condemnation of Prophet Mohammed
مالیگاؤں تشدد کیس میں گرفتار ملزمین کے اہل خانہ اس معاملے میں مقامی پولیس نے 50 سے زائد افراد کو گرفتار کر کے ان پر سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا، تقریباً چار مہینے ہوگئے اور کئی کوششوں کے بعد بھی ان کی ضمانت کا کوئی راستہ نہیں نکلا جس کے سبب ان ملزمین کے اہل خانہ ذہنی و معاشی طور پر انتہائی پریشان ہیں۔
تشدد معاملہ میں گرفتار افراد میں بہت سارے غریب افراد بھی شامل ہیں جن کے اہل خانہ آج معاشی تنگی سے دو چار ہیں تو کچھ ذہنی طور پر پریشان نظر آرہے ہیں۔ ان غریب محروسین کے اہل خانہ کو مدد کی شدید ضرورت ہے اور انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ ان کے بچوں کی ضمانت پر رہائی نیز اہل خانہ کے مالی تعاون کی کوئی ترکیب نکالی جائے۔
مالیگاؤں تشدد کیس میں گرفتار ملزمین کے اہل خانہ ای ٹی وی بھارت نے تشدد معاملے میں گرفتار آصف نہال کے اہل خانہ سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ پولیس کی مداخلت کے سبب محروسین کی ضمانت مسترد کردی جارہی ہے۔
آصف نہال کی اہلیہ نے کہا کہ 'گھر میں آصف ہی واحد کمانے والا تھا، ان کی آمدنی سے ہی گھر کے تمام اخراجات اور بچوں کی ضروریات پوری ہوتی تھی لیکن گرفتاری کے بعد سے گھر کا نظام درہم برہم ہوگیا، بچوں کی اسکولی فیس کے ساتھ ساتھ گھر کا کرایہ اور کھانے کی اشیاء تک خریدنے کے پیسے نہیں ہیں جس کی وجہ سے کئی کئی دنوں تک ان کے گھر چولہا نہیں جلتا۔
وہیں دوسری جانب ایک دیگر ملزم عقیل احمد کے اہل خانہ نے کہا کہ انہیں امید تھی کہ چارج شیٹ داخل ہونے کے بعد ضمانت مل جائے گی لیکن چارج شیٹ داخل ہونے کے بعد بھی اب تک انہیں رہائی نہیں کا راستہ صاف نہیں ہوا۔ عقیل احمد کی بہن نے مزید کہا کہ مہنگائی کے اس دور میں گھر چلانا انتہائی مشکل ہوگیا ہے۔
انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ ماہ رمضان عنقریب آنے والا ہے اس لیے تمام گرفتار شدگان کو جلد از جلد رہا کردیا جائے تاکہ وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ رمضان کا مہینہ گزار سکیں۔