شہر مالیگاؤں کے طلباء و طالبات کی تنظیم کی جانب سے اے ٹی ٹی ہائی اسکول میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاجی جلسہ منعقد کیا گیا۔
مالیگاؤں اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج مالیگاؤں اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کر رہے جامعہ ملیہ اسلامیہ، جے این یو، مولانا آزاد، اے ایم یو اور دہلی یونیورسٹی کے علاوہ ملک کی تمام یونیورسٹیوں و کالجوں میں زیر تعلیم طلباء و طالبات کے ساتھ ہے، ان خیالات کا اظہار عمران راشد نے کیا۔
اس جلسہ میں منصورہ کیمپس، ایم ایس سی کالج، نائٹ کالج، سٹی کالج، فارمیسی کالج، انجئیرنگ کالج کے سینکڑوں طلباء و طالبات نے شرکت کی۔
مالیگاؤں کی اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن نے جلسے کا انعقاد کیا شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاجی جلسہ کی نظامت ایم ایس جی کالج کے طالب علم عمران راشد نے کی جبکہ مقررین میں مختلف کالجوں کے نمائندہ طلبہ نے خطاب کیا، قومی گیت، انقلابی نظم اور جم کر آزادی کے نعرے بازی کی گئی۔
معروف سوشل ورکر چندر شیکھر وانکھڑے نے امت شاہ اور نریندر مودی کی تانا شاہی پر جم کر تنقید کی، انہوں نے اس احتجاجی جلسہ پر طلبہ کی حوصلہ افزائی کی اور قانون کی پاسداری اور دستور ہند کے مطابق احتجاج کرنے پر بات کہی۔
شہر کے معروف صحافی مختار عدیل نے بھارت کی تاریخ کی روشنی میں طلباء و طالبات کو شہریت ترمیمی قانون اور دستور ہند کی معلومات فراہم کی، نیز انہوں نے کہا کہ طلبہ ہی اس ملک کے اصل وارث ہیں اور یہ سی اے اے کے خلاف احتجاجی تحریک جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبہ نے ہی شروع کی ہے، اسے مزید آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔
ڈاکٹر عمارہ پروین (محمدیہ طبیہ کالج کی طالبہ) نے طالبات کی نمائندگی کرتے ہوئے کہا کہ اس متنازع قانون کے خلاف پورا ملک اٹھ کھڑا ہوا ہے، یہ قانون نفرت کو پیدا کر رہا ہے، آج ملک کو روزگار، خواتین کے تحفظ، مہنگائی و دیگر سنگین مسائل کو حل کرنے کی ضرورت ہے، حکومت اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے مذہب کی سیاست کر رہی ہے۔
اس احتجاجی جلسہ کو کامیاب بنانے میں رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل قاسمی، صوفی غلام رسول قادری، یوسف الیاس، طارق اسلم، عطاء الرحمن نوری اور دیگر سیاسی و سماجی شخصیات کی سرپرستی حاصل رہی۔