مالیگاؤں میں کسانوں کی حمایت میں چکا جام کیا گیا جبکہ اس موقع پر مودی حکومت کے خلاف نعرے بازی بھی کی گئی۔ اس موقع پر راشٹریہ مسلم مورچہ کے رہنما یوسف الیاس نے بتایا کہ ’نئے زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کسان گذشتہ 68 دنوں سے احتجاج کر رہے ہیں‘۔ انہوں نے مودی حکومت سے زرعی قوانین کو فوری طور پرمنسوخ کرنے کا مطالبہ کیا‘۔
مالیگاؤں: راشٹریہ مسلم مورچہ کا چکا جام آندولن کسان تحریک کے لیڈروں نے 6 فروری کو ملک بھر میںدوپہر 12 تا 3 بجے تک چکا جام پروگرام کا اعلان کیا تھا جس کی حمایت میں آج مالیگاؤں میں نیا بس اسٹینڈ کے قریب مظاہرہ کیا گیا۔
وہیں ضلع ناسک میں راشٹریہ مسلم مورچہ کے صدر یوسف الیاس اور مالیگاؤں کے صدر اکبر سیٹھ اشرفی کی قیادت میں مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں میں واقع جونا آگرہ روڈ پر نیا بس اسٹینڈ کے قریب 12 بجے راستہ روکوں احتجاج منظم کیا گیا۔
راشٹریہ مسلم مورچہ (ضلع ناسک) کے صدر یوسف الیاس نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ اگر کسانوں کے مطالبات کو قبول نہیں کیا جاتا ہے تو گلی سے دہلی تک مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج منظم کیا جائے گا۔
راشٹریہ مسلم مورچہ کی جانب سے کسان تحریک کی حمایت میں ہونے والے احتجاجی مظاہرہ میں کل جماعتی تنظیم، سنی کونسل، سنی جمیت الاسلام، ہندوستانی کمیونسٹ پارٹی، مارکس وادی کمیونسٹ پارٹی، جنتادل سیکولر، عام آدمی پارٹی، راشٹریہ جنتادل، ادارہ اکمل رمضان پورہ، سنی تعزیہ کمیٹی اور دیگر تنظیموں سے وابستہ ارکان نے حصہ لیا۔