اردو

urdu

ETV Bharat / state

مالیگاؤں مسلکی معاملہ: ایڈیشنل ایس پی کی علماء و ذمہ داران سے ملاقات

Muslim Clerics Meet Police Administrationمالیگاؤں میں گذشتہ کچھ روز قبل سے مسلکی معاملہ شوشل میڈیا پر زیر بحث ہے۔ جبکہ تینوں فریقین کی جانب سے میٹنگ منعقد کی جارہی ہے تاکہ اس معاملے کے حل کیلئے کوئی لائحہ عمل طے کیا جائے۔ لیکن سوشل میڈیا کے ذریعہ مذکورہ معاملے میں شدت دیکھی جارہی ہے۔ واٹسپ گروپ پر متنازعہ مسلکی پوسٹ اور تحریروں کے ساتھ ساتھ چیلنج مناظرہ کی تحریر بھی شیئر کی جارہی ہے۔

مالیگاؤں متنازعہ مسلکی معاملہ: ایڈیشنل ایس پی کی  علماء و ذمہ داران سے ملاقات
مالیگاؤں متنازعہ مسلکی معاملہ: ایڈیشنل ایس پی کی علماء و ذمہ داران سے ملاقات

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 21, 2023, 8:55 PM IST

مالیگاؤں مسلکی معاملہ

مالیگاؤں:ریاست مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاوں میں پولیس انتظامیہ پوری طرح سے چاق و چوبند ہے۔ فریقین سے بات چیت کیلئے میٹنگ منعقد کی جارہی ہے۔ وہیں دوسری جانب شہر کے موجودہ حالات کے پیش نظر کل جماعتی تنظیم کی جانب سے نوجوانوں سے اپیل کی گئی کہ سوشل میڈیا پر اس معاملے کو لیکر بحث و مباحثہ نہ کریں۔ جبکہ اس سلسلے میں آج ایڈیشنل ایس پی انیکیت بھارتی نے مسلم پرسنل لاء بورڈ کے سیکریٹری مولانا عمرین محفوظ رحمانی اور رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل قاسمی سے ملاقات کی۔

اس موقع پر مولانا عمرین محفوظ رحمانی نے نمائندے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ کچھ مسلکی تنازعہ کے سبب لوگوں میں بے چینی و فکر مندی پائی جارہی ہے۔ ایسے حالات میں ہمیں چاہیئے کہ اپنی زبان اور قلم کا استعمال احتیاط کے ساتھ کریں۔ انہوں نے کہا کہ شہر میں مسلکی معاملہ جاری ہے، جسے حل کرنے کیلئے کوششیں کی جارہی ہیں۔ اس معاملے کے حال کیلئے مختلف جماعتیں، تنظیموں، علماء کے درمیان مشورتی میٹنگ ہورہی ہے۔ شہر کے ایڈیشنل ایس پی انیکیت بھارتی بھی اس معاملے کو لیکر سنجیدہ ہے۔ جلد ہی کوئی نہ کوئی بہتر حل سامنے آئے گا جو دونوں فریقین کیلئے بہتر ہو۔

یہ بھی پڑھیں:جلوس غوثیہ میں شریک 11 افراد کے خلاف مقدمہ درج، شان ہند کا وکلاء کے ساتھ دورہ

رکن اسمبلی مفتی مفتی اسماعیل قاسمی نے کہا کہ ماضی میں ہندوستان اور شہر مالیگاؤں میں مناظرے ہوئی لیکن ان مناظرے کا حاصل کچھ نہیں رہا۔ اسلام اور مسلمانوں کے جو دشمن عناصر ہیں وہ کسی مسلمان کو جب ٹارگٹ کرتے ہیں تو وہ مسلک نہیں دیکھتے ہیں۔ موجودہ حالات کے پیش نظر ہمیں ایک دوسرے کا معاون بن کر رہنا چاہیئے، نہ کہ مخالف بن کر رہنا چاہیئے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details