پریس کانفرنس میں رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل قاسمی نے کہا کہ مہاراشٹر حکومت نے غریب عوام کی سہولت کیلئے راشن دکانوں کے ذریعے راشن فراہم کرنے کا ایک نظام بنایا ہے۔
گزشتہ سال کورونا وبا کے سبب کاروبار شدید طور پر متاثر ہوگئے تھے۔جس کی وجہ سے ہزاروں افراد فاقہ کشی کا شکار ہوگئے تھے۔
راشن دکانداروں کو سخت انتباہ انہوں نے مزید کہا کہ ان تمام تکا لیف کو محسوس کرتے ہوئے وہ مسلسل کئی مہینوں سے کوشش کررہے ہیں کہ غریب عوام کو راشن دکانوں سے پوری اشیاء دی جائے۔
مفتی محمد اسماعیل قاسمی نے کہا کہ شہر میں کچھ راشن دکاندار عوام کا استحصال کرتے ہیں۔
جتنا راشن ایک راشن کارڈ ہولڈر کو مقرر ہے اس سے کم راشن دیتے ہیں۔اور پورا راشن دینے میں ٹال مٹول کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں پرانت آفیسر اور ایف ڈی او کی جانب سے ایک فارم تیار کیا گیا ہے۔اس فارم میں راشن کارڈ ہولڈر کا پورا نام اور راشن دکانوں سے ملنے والی دیگر تمام اشیاء کی معلومات دی گئی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں مفتی محمد اسماعیل قاسمی نے کہا کہ سابق رکن اسمبلی نے اپنے ایک اجلاس میں کہا تھا کہ بنکروں کو اپنے مسائل کے حل کے لیے انھیں خود راشٹروادی بھون کی 43 سیڑھیاں چڑھ کر آنا ہوگا۔تب وہ سوچیں گے کہ انہیں کیا کرنا ہے۔
مزید پڑھیں :مالیگاؤں: ایم ڈی ایف کی جانب سے راشن کٹ کی تقسیم
موجودہ رکن اسمبلی نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ زمین پر کام کرنے والے رہنماء ہے اور اس بات کو عوام اچھی طرح جانتی ہے۔
اس لئے پاورلوم صنعت سے منسلک تمام افراد کو ان کے دفتر پر آنے کی ضرورت نہیں ہے۔ وہ خود ان کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ان کے پاس جائیں گے۔