نو مارچ کو مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن کمشنر اور میئر کی جانب سے شہر کی تمام اسکول و کالجز کے ساتھ ساتھ تمام دکانوں کو بھی شام سات سے صبح سات بجے تک بند رکھنے کے احکامات جاری کیے گئے تھے۔
مالیگاؤں سینٹرل حلقہ کے رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل قاسمی نے لاک ڈاؤن سے متعلق انتظامیہ کے فیصلے کے بارے میں کہا کہ لاک ڈاؤن کے احکامات کے سبب شہریان میں خوف اور تشویش کا ماحول ہے جس سے حالات مزید خراب ہونے کا اندیشہ ہے اس لیے انتظامیہ کو اپنے فیصلہ پر نظرثانی کرنا چاہیے۔
رکن اسمبلی نے مزید کہا کہ مالیگاؤں شہر مختلف ثقافتوں والا شہر ہے اور یہاں کے اکثر لوگوں کا مساجد و عبادت گاہوں سے زیادہ تعلق ہے۔ چونکہ آئندہ چند دنوں میں شب برات آنے والی ہے اور اس رات لوگ قبرستان جاکر اپنے مرحوم رشتہ داروں کی قبر پر فاتحہ خوانی کرتے ہیں لہذا ایسے حالات میں کسی بھی قسم کا لاک ڈاؤن نافذ نہیں کیا جاسکتا ہے لیکن ماسک کا استعمال نہ کرنے اور سوشل ڈسٹنس کا خیال نہ رکھنے والوں پر سختی کی جاسکتی ہے۔
اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ شہر کی پاورلوم صنعت پہلے ہی مندی کا شکار ہے اسی لیے لاک ڈاؤن یا رات کے کرفیو کے ساتھ ساتھ کاروبار بند رکھنے کا حکم نامہ واپس لیا جائے۔