عالمی وباء سے پیدا شدہ تشویشناک صورتحال کے باعث کوویڈ سے عوام کو محفوظ رکھنے کے لیے حکومت نے لاک ڈاؤن کا نافذ کیا تھا۔ اور مختلف احتیاطی تدابیر کے ذریعے سے اس مرض کے پھیلاو پر قابو پانے کی کوششیں کی جو بہت حد تک کامیاب ہوئیں۔
اور اسی سبب حکومت کی جانب سے اس ضمن میں عوام پر لگائی گئی مختلف پابندیوں کو مرحلہ وار ختم کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ اسی سلسلے کی ایک کڑی کے پیش نظر مہاراشٹرا کی ریاستی حکومت نے عبادت گاہوں میں جمع ہونے اور اجتماعی عبادت پر لگائی گئی پابندی کو آج 7 ستمبر سے ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جس کے بعد اب مہاراشٹرا میں تقریبا ڈیڑھ برس کے بعد آج تمام مذاہب کی عبادت گاہیں کو کھول دیا گیا ہے۔
اس تناظر میں ریاست مہاراشٹر کے شہر مالیگاؤں میں واقع مسجد چشمہ گلاب کے پیش امام اور جمعیت علماء مالیگاؤں (مدنی روڈ) کے سیکریٹری محمد عمران اسجد ندوی نے بتایا کہ مہاراشٹر کی ریاستی حکومت نے آج سے تمام عبادت گاہوں کو کھولنے کا حکم جاری کردیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ناسک ضلع میں تقریباً 6 ماہ سے تمام ہی عبادت گاہیں بند تھی۔ اس دوران 26 جمعہ اور 915 نمازیں ہوئی جو مسلمانوں نے اپنے اپنے طور سے ادا کی۔
عمران اسجد ندوی نے کہا کہ حکومت نے کورونا ضوابط پر عمل کرتے ہوئے عبادت گاہوں کو کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔