اس موقع پر سابق رکن اسمبلی آصف شیخ نے انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئے جی) سروتی دورجے سے کہا کہ آئندہ ماہ بقرعید کے موقع پر مسلمانان شہر قربانی کا فریضہ انجام دیتے ہیں اور انہیں اس کیلئے جانور ذبح کرنا ضروری ہوتا ہے۔
اس لئے بقرعید کے ایام پر مسلمان جانوروں کی آمد و رفت کرتے ہیں۔ اس درمیان انہیں شدید تکالیف کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے گائے ممنوعہ قانون نافذ کیا ہے جس کی پاسداری کرنا ہر شہری کا فرض ہے۔
لیکن یہ قانون گائے کی نسل کے جانوروں کو چھوڑ کر دیگر مویشیوں میں بھینسوں کو بھی ذبح کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ مالیگاؤں شہر میں ذبح کیلئے بھینسوں کو دھولیہ، جلگاؤں، نندور بار اضلاع سے لایا جارہا ہے۔ شیخ آصف نے انسپکٹر جنرل آف پولیس سے کہا کہ یہ علاقے ان کے دائرہ اختیار میں آتے ہیں۔دھولیہ، جلگاؤں اور نندوربار اضلاع کے ساتھ ساتھ اندور، ایم پی سمیت دیگر ریاستوں سے مالیگاؤں کیلئے بھینسوں کی آمدورفت کے دوران ان علاقوں میں پولیس انتظامیہ رکاوٹ پیدا کررہا ہے۔
اس موقع پر ناسک ضلع دیہی پولیس سُپریٹینڈینٹ سچن پاٹل بھی موجود تھے۔ شیخ آصف نے کہا کہ ان کی درخواست ہے کہ دھولیہ ، نندوربار اور جلگاؤں اضلاع کے تمام پولیس سپرنٹنڈنٹ کو گائے کے گوشت کی روک تھام ایکٹ کے علاوہ بھینسوں کی نقل و حمل میں رکاوٹیں نہ ڈالنے کا حکم دیا جائے۔کیونکہ گائے ممنوع قانون میں بھینسوں کا ذکر نہیں ہے انہیں اس قانون سے مستثنیٰ رکھا گیا ہے۔لہذا مالیگاؤں آنے والے جانور بردار گاڑیاں جس میں بھینسوں کو لایا جاتا ہے اس کو روکا نہ جائے۔
مزید پڑھیں:بکرا مارکیٹ کے لیے زمین الاٹ کرنے کا مطالبہ: آصف شیخ
انہوں نے کہا کہ ان اضلاع میں ڈیوٹی پر تعینات پولیس آفیسر کو حکم دیں کہ وہ بھینسوں کی نقل و حمل کرنے والی گاڑیوں کو نہ روکیں اور نہ ہی انہیں کسی قسم کی کوئی تکالیف کا سامنا کرنا پڑے اسکا خاص خیال رکھا جائے۔اس موقع پر قریشی جماعت کے نمائندوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قریش برادری کے افراد صرف قانونی طور اجازت یافتہ جانور کی ہی نقل و حمل کریں گائے ممنوع جانور کا کاروبار نہ کریں۔قریش جماعت کے مطالبات کو سننے کے بعد انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئے جی) سروتی دورجے نے تعاون کی یقین دہائی کرائی ہے۔