مالیگاؤں: مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملے کی کلیدی ملزمہ، بی جے پی لیڈر و رکن پارلیمنٹ سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کی ضمانت مسترد کیے جانے والی عرضداشت پر 31/ اکتوبر یعنی کے منگل کے دن سپریم کورٹ آف انڈیا کی دو رکنی بینچ سماعت کریگی۔ 2017 میں بامبے ہائی کورٹ کی جانب سے سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کو ضمانت ملنے کے بعد جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کے توسط سے بم دھماکہ متاثرین نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
سپریم کورٹ نے بم دھماکہ متاثرین کی عرضداشت کو سماعت کے لیئے قبول کرتے ہوئے سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر اور قومی تحقیقاتی ایجنسی ( این آئی اے ) کو جواب داخل کرنے کا حکم دیا تھا۔ منگل کے دن سپریم کورٹ آف انڈیا کی دو رکنی بینچ کے جسٹس بی وی ناگرتھنا اور جسٹس اجل بھویان اس معاملے کی سماعت کریں گے۔ ایک جانب جہاں بم دھماکہ متاثرین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کی ضمانت مسترد کیے جانے کے لیے کوشش کر رہے ہیں، تو وہیں این آئی اے ملزمہ کو راحت دینے میں کسی طرح کی کسر چھوڑنے کے لیئے تیار نہیں ہے۔
قومی تحقیقاتی ایجنسی نے سپریم کورٹ آف انڈیا میں ایک حلف نامہ داخل کرکے بم دھماکہ متاثرین کی جانب سے داخل کردہ اپیل کو مسترد کیے جانے کی عدالت سے گذارش کی ہے۔ وکرم کلاٹے (سپرنٹنڈنٹ این آئی اے) نے حلف نامہ داخل کرکے عدالت کو بتایا کہ این آئی اے کی جانب سے کی گئی تحقیقات میں انہیں سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملا ہے اور اس کی ضمانت پر رہائی کے بعد سے اس نے استغاثہ اور عدالت کے ساتھ مکمل تعاو ن کیا ہے۔ لہذا بم دھماکہ متاثرین کی جانب سے داخل کردہ عرضداشت جس میں انہوں نے سادھوی کی ضمانت پر رہائی کو منسوخ کیے جانے کی گذارش کی ہے کو خارج کردینا چاہیے۔