مالیگاؤں (مہاراشٹرا) :مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملے میں آج ایک اہم پیش رفت کے تحت قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) نے سرکاری گواہان کے بیانات درج کرنے کے عمل کے اختتام کا فیصلہ کیا اور اس تعلق سے عدالت میں ایک عرضداشت بھی داخل کی جس پر عدالت نے کارروائی کرتے ہوئے گواہان کے بیانات کے اندراج مکمل کیے جانے کا حکم جاری کیا۔
این آئی اے نے بم دھماکہ متاثرین کے وکیل شاہد ندیم (جمعیۃ علماء مہاراشٹر، ارشد مدنی) کی جانب سے مجسٹریٹ کو عدالت میں گواہی کے لئے طلب کیے جانے والی عرضداشت پر کوئی فیصلہ کئے بغیر ہی آج عدالت میں گواہی مکمل کیے جانے کا فیصلہ کیا۔ یعنی کے این آئی اے مجسٹریٹ کو عدالت میں گواہی کے لئے طلب کرنے پر راضی نہیں ہوئی۔ آج این آئی اے کی خصوصی عدالت کے جج اے کے لاہوٹی کو خصوصی سرکاری وکیل اویناس رسال، موجودہ تفتیشی افسر پردیپ بھالے راؤ نے بتایا کہ ایجنسی نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ وہ اب مزید گواہان کو عدالت میں گواہی کے لیئے طلب نہیں کریگی۔ جن گواہان کے تعلق سے عدالت سے سمن حاصل کیا گیا تھا ان تمام گواہان کی گواہیاں مکمل ہو چکی ہے، لہذا عدالت سرکاری گواہان کے بیانات مکمل ہونے کا حکم جاری کر سکتی ہے۔
اس معاملے میں کل 323سرکاری گواہان کی گواہی کا اندراج ہوا، جس میں سے 37/ گواہان اپنے سابقہ بیانات سے منحرف ہوئے، استغاثہ نے اس مقدمہ میں کل 455/ سرکاری گواہان کی فہرست عدالت میں جمع کی تھی لیکن دوران سماعت 323/ سرکاری گواہان کو ہی عدالت میں گواہی کے لیئے طلب کیا گیا۔ کچھ گواہوں کا انتقال ہوگیا اور کچھ گواہان کی شناخت نہیں ہو سکی، اسی طرح استغاثہ نے چند گواہان کو غیر ضروری قرار دیتے ہوئے انہیں گواہی کے لیئے طلب تو کیا لیکن ان کے بیانات کا اندراج نہیں کرایا۔
اس مقدمہ میں 3/ دسمبر 2018 کو پہلے گواہ کی گواہی عمل میں آئی تھی جبکہ آخری گواہ کی گواہی 4/ ستمبر 2023 کو انجام دی گئی تھی۔ خصوصی جج ونود پڈالکر نے گواہی کا اندراج شروع کیا تھا، اس درمیان وہ ریٹائر ہو گئے جس کے بعد جج پی آر سٹرے نے گواہان کے بیانات کا اندراج کیا لیکن ان کے ٹرانسفر ہو جانے کے بعد خصوصی جج اے کے لاہوٹی نے چارج سنبھالا اوربرق رفتاری سے بقیہ گواہان کے بیانات کا اندراج مکمل کیا۔