اورنگ آباد:ریاست مہاراشٹر اردو ساہتیہ اکاڈمی میں سات آسامیاں منظور ہے۔اس میں فی الحال صرف ایک ہی آفس سپرنٹنڈنٹ کی جگہ پر کام کر رہا ہے۔ باقی چھ آسامیاں کلرک، ٹائپسٹ، ترجمان و دیگر آسامیوں پر کوئی ملازم نہ ہونے کی وجہ سے مہاراشٹر کے تمام ادب نواز افراد، شعراء اور ادیب اپنے ایوارڈ کے لیے درخواستیں کرتے ہیں۔ اسی طرح مشاعرے منعقد کروانے کے لیے مالی تعاون حاصل کرنے اور نئی کتابوں کی اشاعت کے لیے بھی مالی تعاون حاصل کرنے کے لیے درخواستیں دیتے ہیں مگر اب اس اکاڈمی میں اسٹاف نہ ہونے کی وجہ سے ان درخواستوں پر وقت پر کوئی بھی کارروائی نہیں ہو پا رہی ہے۔ اس کی وجہ سے ادیب و شعراء کرام کو بڑی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ان تکالیف کو دور کرنے کے لیے جن جاگرن سمیتی مہاراشٹر کے صدر نے اورنگ آباد ضلع کلکٹر کی معرفت وزیر اعلٰی کو ایک محضر پیش کیا۔ جس میں مطالبہ کیا گیا کہ اُردو اکاڈمی میں جو خالی آسامیاں ہیں انھیں جلد از جلد پر کیا جائے یا دیگر محکمات سے پروموشن پر تبادلے کرکے آسامیاں کو پر کیا جانا انتہائی ضروری ہے۔ ساتھ ہی اکاڈمی کا بجٹ ایک عرصہ سے ایک کروڑ اکتیس لاکھ روپے ہی ہے جو تلنگانہ، دہلی اور یوپی اکاڈمی کا دس فی صد ہی ہے۔ لہٰذا اس اکاڈمی کا بجٹ پانچ کروڑ سے زائد کیا جائے۔ اس طرح کا محضر پیش کیا گیا۔ اس موقع پر وفد کے کنوینر محسن احمد صدر جن جاگرن سمیتی مہاراشٹر کے ساتھ تعلیم یافتہ افراد بھی موجود تھے۔