وزیراعلیٰ نے کہا کہ 'بریک دی چین' کے تحت ان سخت قوانین کا اعلان کیا گیا ہے اور ان پر عمل کرنے سے ہی ہم کورونا پر قابو پا سکتے ہیں اور اب جنگ شروع ہوگئی ہے۔
اطلاعات کے مطابق ریاست میں ٹرینوں، بسوں، ٹیکسیوں اور آٹو رکشہ والوں کے ساتھ لازمی خدمات جاری رہیں گی۔ تمام کمپنیاں، ادارے، عوامی مقامات، تقریبات، خدمات سوائے ضروری اشیاء کے علاوہ بند رہیں گے۔ اسپتالوں، میڈیکل چیک اپس، کلینکس، ویکسینز، میڈیکل انشورنس آفس، ڈرگ اسٹورز، ڈرگ کمپنیاں سمیت دیگر طبی خدمات اور سہولیات جاری رہیں گی۔ وہ اپنی دیگر طبی مصنوعات ڈیلر خدمات، ویکسین کی تیاری اور فراہمی، سینیٹائزر، ماسک، طبی سامان، ان کے دوسرے حصوں خام مال اور متعلقہ خدمات کی تقسیم جاری رکھ سکیں گے۔
اناج کی دکانیں، سبزی، پھل، دودھ، بیکری، مٹھائیاں اور کھانے پینے کی ہر قسم کی دکانیں کھلی رہیں گی۔ کولڈ اسٹوریج اور گودام کی خدمات بھی جاری رہیں گی۔ریزرو بینک آف انڈیا اور بینک سے متعلق دیگر خدمات جاری رہیں گی۔ اسٹاک مارکیٹ، سیبی رجسٹرڈ ذخائر، کلیئرنگ کارپوریشنز بھی جاری رہیں گے۔ زراعت اور زراعت سے متعلق خدمات کے ساتھ ساتھ زرعی کھاد، بیج، اوزار کے ساتھ مرمت کی خدمات بھی جاری رہیں گی۔ پٹرول پمپ اور پیٹرولیم سے متعلق مصنوعات جاری رہیں گی۔
ہر قسم کی کارگو خدمات جاری رہیں گی۔ ڈیٹا سینٹرز، کلاؤڈ سروسز، آئی ٹی خدمات بھی جاری رہیں گی۔ سرکاری اور نجی سیکیورٹی خدمات جاری رہیں گی۔ بجلی اور گیس کی فراہمی جاری رہے گی۔ پوسٹ سروس بھی جاری رہے گی۔ کسٹم ہاؤس ایجنٹ، ویکسین ٹرانسپورٹرز، منشیات کے ٹرانسپورٹرز اور دیگر منشیات کی مصنوعات کی آمدورفت بھی جاری رہے گی۔
پبلک ٹرانسپورٹ کا نظام جاری رہے گا اور اس پر کچھ پابندیاں عائد کردی گئی ہیں۔ صرف ڈرائیور اور دیگر دو افراد کو ہی آٹو رکشہ میں بیٹھنے کی اجازت ہے۔ صرف ٹیکسی ڈرائیور اور مسافروں کو سفر کی اجازت ہے۔ بسوں میں صرف بیٹھنے کی اجازت ہوگی۔ کھڑے رہنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ نجی ٹرانسپورٹ صرف ہنگامی صورتحال کے دوران خدمات مہیا کرسکتی ہے۔