ممبئی: مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر نانا پٹولے نے بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'ملک کی عوام بی جے پی کی جنونی اور فرقہ وارانہ سیاست سے تنگ آچکی ہے۔ مہنگائی اور بے روزگاری کی وجہ سے عوام پریشان ہیں اور بے موسم بارش سے ہونے والے نقصانات سے ریاست کے کسان بھی پریشان ہیں لیکن بی جے پی حکومت ان سب پر توجہ نہیں دے رہی ہے۔ بی جے پی کے طریقہ حکمرانی سے تنگ آچکے لوگوں نے قانون ساز کونسل، اسمبلی کے ضمنی انتخابات اور بلدیاتی انتخابات میں اپنے ووٹوں کے ذریعے بی جے پی کو اس کی حیثیت بتادی ہے۔ اپنی پارٹی کے وجود کو بچانے کے لیے بی جے پی حکومت ای ڈی اور سی بی آئی کا سہارا لے رہی ہے۔
بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے نانا پٹولے نے مزید کہا کہ کسی کی پارٹی کو توڑنے سے اپنی پارٹی نہیں بڑھتی ہے۔ پارٹی کو آگے بڑھانے کے لیے تنظیمی ڈھانچے کو مضبوط کرکے عوام کی حمایت حاصل کرنا ہوتی ہے۔ لیکن بی جے پی کی عوامی حمایت مسلسل کم ہو رہی ہے۔ ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس کو کسی طرح کا شگوفہ چھوڑنے سے پہلے یہ دیکھنا چاہئے کرناٹک میں بی جے پی کی کیا پوزیشن ہے۔ فڈنویس جیسے لیڈر ہر روز شور مچا رہے ہیں کہ ’دوسری پارٹی کے لوگ ہمارے رابطے میں ہیں‘، لیکن زمینی حقیقت کچھ اور ہے۔ ملک اور مہاراشٹر میں کانگریس پارٹی کے لیے لوگوں کی حمایت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'بھلے ہی بی جے پی کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کو بدنام کرنے کے لیے کروڑوں روپے خرچ کر رہی ہے لیکن ہمارے لیڈر کو عوام کی جانب سے زبردست حمایت مل رہی ہے۔ بی جے پی کے جو لیڈر کہہ رہے ہیں کہ کانگریس پارٹی ختم ہو چکی ہے اور دوربین سے بھی دکھائی نہیں دیتی، ایسے بی جے پی لیڈروں کو سنجیدگی سے لینے کی ضرورت نہیں ہے۔ کیونکہ ان لیڈروں کو کانگریس اور راہل گاندھی کو گالی دیے بغیر نہیں آتی ہے۔ آج راہل گاندھی ملک کے واحد ایسے لیڈر ہیں جو وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی کو منہ توڑ جواب دے رہے ہیں۔ کیونکہ بی جے پی اور وزیر اعظم مودی راہل گاندھی سے ڈرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ بی جے پی کے درجنوں منتری وسنتری ہر روز راہل گاندھی پر تنقید یں کر رہے ہیں۔