ریاست مہاراشٹر میں ماہ نومبر سنہ 2019 کو تین مختلف نظریات کی حامل جماعتوں نے ایک اتحادی حکومت قائم کی تھی اور بروز سنیچر 28 نومبر کو مہا وکاس اگھاڑی حکومت کے ایک برس مکمل ہونے جارہے ہیں۔
حالانکہ کہا جاتا ہے کہ اس حکومت کو قائم کرنے میں این سی پی صدر شرد پوار کا خاصا رول رہا ہے اور کانگریس کے قد آور رہنماوں نے بھی تینوں جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کے لیے کافی کوشش کی تھی جس کے بعد متفقہ طور پر شیوسینا کے صدر ادھو ٹھاکرے کو ریاست کا وزیر اعلی منتخب کیا گیا، ساتھ ہی این سی پی رہنما اجیت دادا پوار کو نائب وزیر اعلی بنایا گیا۔
مہاراشٹر کی اتحادی حکومت نے اپنے ایک سالہ دور حکومت میں اپوزیشن کی طرف سے لگائے گئے الزامات کے پیش نظر ریاست کے عوام کے لیے متعدد اہم فیصلے لیے ہیں، ساتھ ہی اسی ایک برس کے دوران ریاستی حکومت کو کورونا وائرس جیسی مہلک وبأ کا بھی سامنا کرنا پڑا کیونکہ ملک بھر میں اس وبأ سے سب سے زیادہ متاثر مہاراشٹر کے عوام ہی ہوئے ہیں۔
جس کے بعد ریاستی حکومت کی جانب سے مریضوں کی تعداد کو قابو میں کرنے اور اس وبأ کو پھیلنے سے منسلک متعدد اقادامات کیے گئے۔
اس ایک سال کے دوران اتحادی حکومت نے پولیس میں نوجوانون کی بھرتی، کسانوں کو امداد اور گاؤں کے ترقیاتی کام کے تعلق سے بھی اہم فیصلے کیے گئے۔