اردو

urdu

ETV Bharat / state

مہاراشٹر: ایم ایل سی انتخابات میں کانٹے کی ٹکر متوقع - مہاراشٹر

مہاراشٹر میں مہا وکاس اگھاڑی حکومت کے قیام کے بعد پہلی بار حکمراں جماعت اور حزب اختلاف بی جے پی کے مابین فرنٹ ٹو فرنٹ مقابلہ ہونا ہے۔

Uddhav thakray
Uddhav thakray

By

Published : Nov 16, 2020, 8:49 PM IST

قانون ساز کونسل کی انڈر گریجویٹ اور اساتذہ کی پانچ نشستوں کے لیے یکم دسمبر کو ووٹنگ ہوگی لیکن اس کو انتخابی اتحاد کے مقابلے کی طرح دیکھا جاتا ہے۔

اگر مہا وکاس اگھاڑی کے امیدوار جیت حاصل کرتے ہیں تو مستقبل میں مہا وکاس اگھاڑی حلقہ مشترکہ طور پر انتخابات لڑ سکتی ہے اور اگر وہ کامیاب نہیں ہوئے تو خود اگھاڑی پر بحران کے بادل میں آجائیں گے۔

مہاراشٹر میں این سی پی، شیوسینا اور کانگریس کے ملاپ سے بننے والی حکومت کے قیام کے بعد کورونا کا دور شروع ہوا جس کی وجہ سے میونسپل کارپوریشن، بلدیاتی انتخابات، میونسپل کونسل، ضلع پریشد جیسے دوسرے انتخابات نہیں ہوسکے۔ یہی وجہ ہے کہ کسی بھی سیاسی پارٹی کو انتخاب لڑنے کا موقع نہیں ملا لیکن کورونا کے بحران کے بعد قانون ساز کونسل میں اب پہلے انتخابات اساتذہ اور انڈر گریجویٹ کی نمائندگی کرنے والی نشستوں پر ہونے جارہے ہیں جس میں رجسٹرڈ گریجویٹ اور اساتذہ ہی ووٹ دینے کے حامل ہوں گے۔

پانچ نشستوں پر ہونے والے انتخابات میں کانگریس اور این پی سی نے دو سیٹوں پر امیدوار اتارے ہیں جبکہ شیوسینا نے ایک نشست اپنا امیدوار کھڑا کیا ہے۔

وہیں دوسری جانب بی جے پی نے پانچ میں سے چار نشستوں پر امیدوار اتارے ہیں اور ایک سیٹ پر آزاد امیدوار کی حمایت کی ہے۔

پانچ نشستوں پر ہونے والے انتخابات میں کانگریس کے امیدوار بی جے پی اور مہا وکاس اگھاڑی این سی پی، شیوسینا کے مابین مقابلہ ہے۔

مہاراشٹر: مساجد کھُلنے سے خوشی کی لہر

جمعرات کو قانون ساز کونسل کی پانچ نشستوں کے لیے کاغذات نامزدگی داخل کرنے کا آخری دن تھا۔17 نومبر کو نامزدگی واپس لینے کا آخری دن ہے۔ قانون ساز کونسل کے انتخابات میں امیدواروں کے انتخاب کے لیے دیویندر فڑنویس کے فیصلے کو حتمی فیصلہ مانا گیا یہاں تک کہ فڑنویس نے وزیر ٹرانسپورٹ نتن گڈکری کے حامی کا ٹکٹ کاٹ کر اپنے پسندیدہ امیدوار کو دیا ہے۔

سندیپ جوشی کو گریجویٹ حلقہ نشست کے حلقہ ناگپور سے موقع دیا گیا ہے۔ جوشی کو فڑنویس کا قریبی سمجھا جاتا ہے۔ اس سے قبل اس نشست کی نمائندگی انیل سول نے کی تھی جو گڈکری کے قریبی مانے جاتے ہیں۔ دوبارہ ٹکٹ حاصل کرنے کے لیے انہوں نے کافی تگ و دو کی لیکن فڑنویس کے سامنے ان کی ایک نہیں چلی۔ اس بات سے ظاہر ہوتا ہے کہ بی جے پی میں اندرونی خلفشار عروج پر ہے۔

اس انتخابات مین امیدواروں کے نام درج ذیل ہیں۔

  • ابھیجیت وانجاری (ناگپور، کانگریس) بمقابلہ سندیپ جوشی (بی جے پی)
  • ستیش چوان (این سی پی) بمقابلہ شیریش بورالکر (بی جے پی)
  • ارون لاڈ (این سی پی) بمقابلہ سنگرام دیشمکھ (بی جے پی)
  • شریکانت دیشپانڈے(شیوسینا) بمقابلہ نتن دھندے (بی جے پی)
  • جینت آساگاونکر(کانگریس) بمقابلہ جتیندر پوار (آزاد) بی جے پی کے تائید کردہ ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details