مہاراشٹر کابینہ کے ریاستی وزیر بچو کڈو زرعی قوانین کے خلاف جاری احتجاج میں شامل ہونے کے لیے ریاست کے سیکڑوں کسانوں کے ساتھ پلول بارڈر پر پہنچ چکے ہیں۔
اس موقع پر بچو کڈو نے کہا 'زراعت کے نئے قوانین کی خلاف ملک بھر کے کسان سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ تاہم مرکزی حکومت کسانوں کی بات سننے کے لیے ابھی تک تیار نہیں ہے'۔
انھوں نے مزید کہا کہ حکومت کسانوں کی تحریک کے زور کو کم کرنے کی کوشش کررہی ہے، انھیں لگتا ہے کہ یہ احتجاج صرف پنجاب اور ہریانہ کے کسانوں کے ذریعہ کیا جارہا ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ کسانوں کی اس تحریک میں ملک بھر کے کسان حصہ لے رہے ہیں۔
انھوں نے بی جے پی پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ 'بی جے پی کی حکومت آنے کے بعد کسانوں کو ان کی پیداوار کی مناسب قیمت نہیں مل رہی ہے جس کی وجہ سے بہت سے کسان خودکشی کرنے پر مجبور ہیں۔'
انھوں نے یہ بھی کہا کہ مرکزی حکومت کے ذریعہ کسی نئے قانون کو منظور کرنے کی ضرورت نہیں تھی، حکومت کسانوں پر یہ قوانین زبردستی مسلط کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اگر حکومت ان قوانین کو نافذ کرنا چاہتی ہے تو اسے پہلے کسانوں سے مشورہ کرنا چاہیے تھا۔
بچو کڈو نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت نے زرعی قونین امبانی - اڈانی جیسے بڑے لوگوں کے لیے لائے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ حکومت کو ان قوانین کو رد کرنے میں مشکل پیش آرہی ہے۔