اردو

urdu

ETV Bharat / state

Loudspeakers Issue in Maharashtra: مذہبی مقامات پر لاؤڈاسپیکر کے استعمال کی اجازت لازمی

مہاراشٹر نومرمان سینا سر براہ راج ٹھاکرے کی مسجد سے 3 مئی تک لاؤڈاسپیکر اتارنے کی دھمکی کے بعد ریاست میں مذہبی مقامات پر لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر تنازع شروع ہوگیا تھا۔ اس کے بعد اب ریاستی وزیر داخلہ دلیپ والسے پاٹل نے مذہبی مقامات پر لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کے لیے اجازت نامہ لینا لازمی قرار دیا ہے۔ Loudspeakers At Religious Sites To Be Allowed Only With Due Permission in Maharashtra

Loudspeakers Issue in Maharashtra
Loudspeakers Issue in Maharashtra

By

Published : Apr 18, 2022, 8:33 PM IST

ممبئی:ریاست کے مسجد، مندر، گرجا گھر، گرودارہ سمیت تمام مذہبی مقامات پر لاؤڈ اسپیکر کا استعمال کی اجازت لازمی ہے اور اس کے لیے اجازت نامہ لینا ضروری ہے۔ لاؤڈاسپیکر صرف اجازت کے ساتھ ہی لگائے جاسکتے ہیں اور اس سلسلے میں وزارت داخلہ نے ایک اہم میٹنگ میں مذہبی مقامات کو اجازت نامہ فراہم کر نے اور دیگر مسائل پر مہاراشٹر کے ڈی جی پی رجنیش سیٹھ سمیت پولیس کمشنروں اور ایس پی کو احکامات بھی جاری کئے ہیں۔Loudspeakers At Religious Sites To Be Allowed Only With Due Permission in Maharashtra

ان افسران کو مذہبی مقامات سے متعلق فیصلہ لینے کی ہدایت بھی دی ہے۔ وزیر داخلہ دلیپ والسے پاٹل نے آج ریاست کے ڈی جی پی اور پولیس افسران کے ہمراہ ایک اہم میٹنگ طلب کر کے یہ فیصلہ کیا کہ مذہبی مقامات کو لاؤڈاسپیکر استعمال کی اجازت ہے لیکن اس کے لئے اجازت نامہ بھی لازمی ہے۔ Maharashtra makes it mandatory for religious sites to seek permission for loudspeaker

ریاست میں مہاراشٹر نومرمان سینا سر براہ راج ٹھاکرے کی مسجد سے 3 مئی تک لاؤڈاسپیکر اتارنے کی دھمکی کے بعد ریاست میں مذہبی مقامات پر لاؤڈاسپیکر کے استعمال کو لے کر تنازع شروع ہوگیا تھا اس کے بعد اب ریاستی وزیر داخلہ دلیپ ولسے پاٹل نے اجازت نامہ کے بغیر مذہبی مقامات پر لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر پابندی لگا دی ہے۔ اب بھی مذہبی مقامات کے ذمہ داران لاؤڈاسپیکر کے استعمال کی اجازت حاصل کرسکتے ہیں۔ انہیں سرکار نے مزید ایک موقع عنایت کیا ہے۔ ممبئی شہر و ریاست بھر میں مسجدوں سے لاؤڈاسپیکر کے استعمال پرپابندی عائد کر نے کا مطالبہ زور پکڑتا جارہا تھا۔ ایم این ایس کی اشتعال انگیزی کے بعد ریاست کے حالات انتہائی ناگفتہ بہ ہوگئے تھے۔ ایسے میں وزارت داخلہ نے پولیس انتظامیہ کو سخت احکامات جاری کیے ہیں۔


مسجد کے باہر ہنومان چالیسہ بجانے کی راج ٹھاکرے کی ہدایت کے بعد حالات کشیدہ ہوگئے ہیں۔ لاؤڈاسپیکر کو لے کر ریاست میں نقص امن کا خطرہ لاحق ہوگیا۔ وہیں دوسری طرف مہاراشٹر کے ناسک پولیس کمشنر دیپک پانڈے نے یہ واضح کیا ہے کہ ہنومان چالیسہ بجانے کی بھی اجازت دی گئی ہے لیکن کے شرائط میں اذان سے 15 منٹ قبل اور 15 منٹ بعد تک کوئی اجازت نہیں ہوگی۔ یہ لاؤڈاسپیکر مسجد سے 100 میٹر کے فاصلے پر لگائے جاسکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ تمام مذہبی مقامات کو لاؤڈاسپیکر استعمال کی اجازت ہے۔ اگر کوئی 3 مئی کو تشدد پر آمادہ ہوتا ہے یا قانون کی خلاف ورزی کی جاتی ہے تو اس پر قانون کارروائی ہوگی۔

مزید پڑھیں:

ریاست میں رمضان المبارک کا مہینہ اختتام پر ہے۔ ایسے میں عید بعد راج ٹھاکرے کی دھمکی کے سبب پولیس بھی الرٹ ہے۔ شہر کے حالات کو بہتر بنانے اور بھائی چارہ کے قیام کیلئے ممبئی پولیس بھی مستعد ہے۔ اس کے ساتھ وزیر داخلہ نے پولیس کو ہدایت دی ہے کہ وہ شرپسندوں کے ساتھ سختی سے کارروائی کرے ۔ اس کے علاوہ شرپسندوں پر نظر رکھنے کا عمل بھی شروع کر دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ممبئی میں حالات پوری طرح سے قابو میں ہے لیکن رام نومی اور ہنومان جینتی پر کشیدگی پیدا ہوگئی تھی۔ اب ممبئی شہر میں بھی الرٹ جاری کیا گیا۔ تمام اعلی افسران کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ مذہبی مقامات کے اطراف سخت سیکورٹی انتظامات کے ساتھ شرپسندوں کی فہرست تیار کر کے ان پر نظر رکھیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details