مہاراشٹر ایوان اسمبلی میں مہا وکاس اگھاڑی(شیوسینا، این سی پی اور کانگریس) نے اعتماد کو ووٹ حاصل کر لیا، اس کے حق میں 169 ووٹ پڑے جبکہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے اسمبلی سے واک آؤٹ کیا اس کے علاوہ چار ارکان اسمبلی غیر جانبدار رہے جن میں ایم آئی ایم کے 2، ایم این ایس اور سی پی آئی ایم کے ایک ایک رکن اسمبلی شامل تھے۔
'مہا وکاس اگھاڑی نے غیر آئینی طریقہ سے حکومت بنائی ہے' - walk out
ریاست مہاراشٹر میں شیوسینا، این سی پی اور کانگریس نے مہا وکاس اگھاڑی کے نام سے متحدہ طور پر حکومت سازی کے لیے ایوان میں اکثریت ثابت کی جبکہ بی جے پی نے واک کرکے حکومت سازی کو غیر آئینی بتایا۔
بی جے پی کے رکن اسمبلی پرساد لاڈ
اس دوران بی جے پی کے رکن اسمبلی پرساد لاڈ نے ای ٹی وی بھارت سے بات کے دوران کہا کہ 'مہا وکاس اگھاڑی نے غیر آئینی طریقے سے حکومت بنائی ہے جس کے لیے ہم گورنر سے ملاقات کر کے اس حکومت کو تحلیل کرنے کا مطالبہ کریں گے۔'
انہوں نے پروٹیم اسپیکر دلیپ ولسے پاٹل پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اسپیکر نے ہمیں(بی جے پی) اپنی بات رکھنے کا موقع نہیں دیا جو کہ غیر آئینی اور ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کی توہین کے مترادف ہے اسی لیے بی جے پی نے اسمبلی سے واک آؤٹ کیا۔