اردو

urdu

ETV Bharat / state

Maharashtra Govt Forms SIT: مہاراشٹر وقف بورڈ بدعنوانی معاملہ پر ایس آئی ٹی ٹیم تشکیل - ایس آئی ٹی بدعنوانی کرنے والوں کو بے نقاب کرے گی

وقف بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر وجاہت مرزا نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ سچ ہے کہ وقف کی املاک کو ہڑپنے اور اس پر غیر قانونی طریقے سے قابض ہونے کے لیے کئی زمیں مافیاؤں نے غیر قانونی طریقے سے این او سی حاصل کی ہے۔ Maharashtra Waqf Board Corruption

وقف بورڈ کے چیئرمین
مہاراشٹر وقف بورڈ بدعنوانی پر ایس آئی ٹی ٹیم تشکیل

By

Published : Feb 15, 2022, 7:20 PM IST

وقف املاک میں ہوئی بدعنوانیوں پر مہاراشٹر حکومت نے ایس آئی ٹی کی ٹیم تشکیل دی ہے، اس کمیٹی کی تشکیل کا مقصد مہاراشٹر میں وقف کی املاک میں بڑے پیمانے پر ہونے والی بدعنوانیوں اور اس میں ملوث افراد کے چہرے کو بے نقاب کرنا اور ان کے خلاف کارروائی کرنا ہے۔ Maharashtra Govt Forms SIT on Waqf Board Corruption

وقف بورڈ کے چئیرمین ڈاکٹر وجاہت مرزا نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ سچ ہے کہ وقف کی املاک کو ہڑپنے اور اس پر غیر قانونی طریقے سے قابض ہونے کے لیے کئی زمیں مافیاؤں نے غیر قانونی طریقے سے این او سی حاصل کی ہے، حالانکہ اس این او سی کو جاری کرنے میں وقف بورڈ سے منسلک کئی ملزمین اور افسران کا اہم رول رہا ہے۔ جسکے سبب وقف کی پراپرٹی کو زمیں مافیا بلڈر نے من مانے طریقے سے نہ صرف حاصل کیا بلکہ اسے فروخت بھی کیا ہے۔ لیکن حیرانی اس بات کی جب معاملے درج ہوئے تو وہی افسران نے اپنی دستخط کو لیکر انکار کر دیے۔'

ڈاکٹر مرزا نے کہا کہ' یہ ایک بڑا ریکٹ ہے اور اس ریکٹ میں وقف بورڈ کے ادنیٰ سے اعلیٰ افسران شامل ہیں، ان کی ہی ملی بھگت کے سبب وقف کی املاک فروخت کی گئی ہیں اور 100 سے زائد این او سی جاری گئی ہیں۔ ریاستی حکومت جیسے ہی ایس آئی ٹی کی ٹیم کو ہری جھنڈی دکھائے گی اسکے بعد سے ہی ان لوگوں پر شکنجہ سخت ہوگا اور وہ سارے لوگ کارروائی کے دائرے میں ہوں گے جنہوں نے وقف کی املاک کا نہ صرف غلط استعمال کیا ہے بلکہ اسے فروخت بھی کیا ہے۔'

اب تک کی کارروائی میں فرضی این او سی کا معاملہ جو سامنے آیا ہے ان میں وقف کے جن افسران نے این او سی پر دستخت کیا ہے ان میں نسیم پٹیل کا نام سامنے آیا ہے، حالانکہ ممبئی کے وسئی علاقے میں موجود وقف کی ایک ملکیت میں فرضی این او سی کے سلسلے میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ اس پر نسیم پٹیل کی دستخط تھی لیکن جانچ کے دوران انہوں نے اپنی دستخط سے صاف انکار کر دیا ہے۔ اسی طرز پر کئی ملکیت کی این او سی جاری کی گئی ہے، جس میں دستخط کرنے والے اور ملکیت کو فروخت کرنے کی اجازت دینے والے وقف بورڈ کے افسران ہی شامل ہیں۔

یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ وقف کی املاک کو فروخت کرنے اور بدعنوانی میں خود مہاراشٹر وقف بورڈ کے اعلیٰ افسران شامل ہیں، جو جلد ہی ایس آئی ٹی کی کارروائی کے دائرے میں آنے والے ہیں۔'

مزید پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details