ریاست مہاراشٹر میں دیوالی کے بعد ایک بار پھر کورونا انفیکشن میں اضافہ ہونے کی وجہ سے احتیاطی تدابیر کی ضرورت کے تحت ریاستی حکومت مختلف اقدامات کر رہی ہے، کیونکہ سردیوں میں کورونا کی رفتار میں شدت سے اضافہ ہونے کا امکان ہے۔
عارضہ قلب کے مریضوں کی تعداد میں روزانہ 5 ہزار کے قریب اضافہ ہو رہا ہے۔ ریاستی حکومت روزانہ کے اعداد و شمار پر نظر رکھ رہی ہے۔ اگر اگلے 15 دنوں میں کورونا وائرس کی تعداد میں اسی طرح اضافہ ہوتا رہا تو حکومت کو حتمی فیصلہ لینا ہوگا۔
دسمبر میں کئی تہوار آنے والے ہیں جیسے مہاپریورنا، دتہ جینتی اور نئے سال کے استقبال کے لیے لوگوں کی بھیڑ جمع ہونے کے امکانات ہیں۔ ریاستی وزیر اعلی نے یوم مہاپریروانا کے دن اپنے اپنے گھروں میں رہ کر ہی مذہبی رسومات ادا کرنے کی اپیل کی ہے۔
مہاراشٹر حکومت کا بڑا فیصلہ، مسافروں کے لیے کورونا ٹیسٹ لازمی وہیں، وزیر اعلی نے کہا ہے کہ دتہ جینتی، کرسمس اور نئے سال کے لیے خصوصی اصول بنائے جائیں گے۔ دیوالی پر شہر سے باہر جانے والے لوگوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ سال کے آخر میں جشن منانے جانے والے لوگوں کی تعداد بہت زیادہ ہونے والی ہے۔ اس پر بروقت پابندیاں عائد کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔
طویل فاصلے سے چلنے والی ٹرینوں اور ہوائی کمپنیوں پر کچھ وقت کے لیے غور کیا جارہا ہے۔ جن علاقوں میں کورونا وائرس اپنی پوری آب و تاب سے آیا تھا ان علاقوں میں دوبارہ کورونا وائرس کی لہر آسکتی ہے۔
ریاستی حکومت کے نئے ہدایات کے مطابق دہلی، این سی آر، گوا، گجرات اور راجستھان سے آنے والے مسافروں کو آر ٹی پی سی آر کی رپورٹ لانی ہوگی۔ جو لوگ دہلی این سی آر، گوا، گجرات اور راجستھان سے سڑک کے ذریعے سفر کر رہے ہیں، ان مسافروں کو لازمی طور پر آر ٹی پی سی آر منفی ٹیسٹ لانا ہوگا۔ (حکومت نے ممبئی آنے والوں کے لیے بذریعہ فیکس آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ لازمی قرار دے دیا ہے)۔
دوسری ریاستوں سے سڑک کے ذریعے آنے والے لوگوں کے درجہ حرارت کی جانچ کی جائے گی۔ بغیر کسی ٹیسٹ کے جانے پر ہی پرواز پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔ مہاراشٹر حکومت نے تمام مسافروں کے لیے پرواز کے ذریعے آنے والے افراد کے لیے بہت سخت قواعد واضع کیے ہیں، جس کے مطابق اگر آپ ہوائی جہاز سے سفر کر رہے ہیں اور ممبئی میں لینڈنگ کر رہے ہیں، تو آپ کے لیے 72گھنٹے پہلے ہی آر ٹی پی سی آر کی منفی رپورٹ رکھنا لازمی ہے۔ اس رپورٹ کے بغیر آپ کو آنے اور جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
ایسے مسافر جو ریل سے سفر کر رہے ہیں اور ان کے پاس یہ رپورٹ نہیں ہے تو ان کی جانچ کی جائے گی اور ان کے درجہ حرارت کی جانچ کی جائے گی۔
سرکاری حکم کے مطابق اگر کسی کے پاس سفر سے پہلے یہ رپورٹ موجود نہیں ہے تو وہ کورونا ٹسٹ اپنے ذاتی خرچ سے کرائے گا۔ جانچ کے بعد ہی جانے کی اجازت ہوگی۔ اگر رپورٹ مثبت آتی ہے تو اسے کوارنٹین کیا جائے گا۔ آنے والے وقت میں حکومت کچھ اور فیصلے لے سکتی ہے۔
کابینہ کے وزیر وجئے وڈیٹیور نے کہا کہ ہم اگلے 8 دن تک دہلی اور گجرات سے آنے والی ٹرین اور ہوائی خدمات کی نگرانی کریں گے۔ اس کے بعد فیصلہ کیا جائے گا کہ آیا ان دونوں جگہوں پر ٹریفک کو رکھنا ہے یا نہیں۔
امید کی جارہی ہے کہ یہ فیصلہ 30 نومبر سے پہلے لیا جائے گا۔ وزیر موصوف کے مطابق گجرات حکومت نے ریاست میں لاک ڈاؤن کا اعلان کیا ہے تو وہاں کے شہری نہ تو ریاست سے باہر جاسکتے ہیں اور نہ ہی باہر سے کوئی شہری ریاست کے اندر جا سکتا ہے۔ فی الحال گذشتہ ہفتے گجرات سمیت تین ریاستوں نے مرکز کے ساتھ ایک اعلی سطحی میٹنگ میں حصہ لیا تھا۔