اردو

urdu

ETV Bharat / state

Notice to Minority Educational Institutions اقلیتی درجہ رکھنے والے چھ سو پچاس تعلیمی اداروں کو حکومت مہاراشٹر نے نوٹس جاری کی

اقلیتی شعبے کے نائب سیکریٹری معین تحصیلدار نے کہا کہ اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والوں کو داخلے نہیں دینے کے معاملہ میں تعلیمی اداروں کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کر کے ان سے جواب طلب کیا ہے۔

By

Published : Jun 3, 2023, 12:22 PM IST

Updated : Jun 3, 2023, 5:28 PM IST

حکومت مہاراشٹر نے نوٹس جاری کی
حکومت مہاراشٹر نے نوٹس جاری کی

حکومت مہاراشٹر نے نوٹس جاری کی

ممبئی:اقلیتوں کے تعلیمی اداروں میں اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والے طلبا کو داخلے نہیں دینے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس بارے میں مہاراشٹر اقلیتی شعبے کو کئی شکایتیں موصول ہوئی ہیں جس کو لیکر اقلیتی شعبے نے معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے ممبئی اور اطراف میں چلنے والے تعلیمی اداروں کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کر کے ان سے جواب طلب کیا ہے۔ اقلیتی شعبے کے نائب سکریٹری معین تحصیلدار نے نوٹس جاری کرتے ہوئے 15 دنوں کے اندر جواب مانگا ہے۔ ادارہ کو یہ جواب دینا ہے کہ ان اداروں میں کتنے طلبہ کو داخلہ دیا گیا ہے ان کی 3 برس کی تفصیل مانگی گئی ہے۔ یہ کارروائی 2013 میں حکومتی فرمان کے مطابق کی گئی ہے۔ اس حکمنامے میں لکھا گیا ہے کہ اقلیتی کمیشن اُن سبھی اداروں سے جواب طلب کر سکتا ہے اور شکایت صحیح پائے جانے پر قانونی کارروائی بھی کرسکتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ تعلیمی اداروں میں ہونے والے بدلاؤ کے بارے میں بھی جانکاری مانگی گئی ہے۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے اقلیتی شعبے کے نائب سیکریٹری معین تحصیلدار نے کہا کہ اقلیتی درجہ رکھنے والے تعلیمی ادارے حکومت کی جانب سے تشکیل کیے گئے اصول و ضوابط پر عمل کر رہے ہیں یا نہیں کر رہے، اس کے لیے نوٹس جاری کی گئی ہے۔ یہ روزمرہ کی عام کارروائی ہے، ہم اسکول اور کالج جیسے تعلیمی اداروں سے ملنے والی رپورٹ کو حکومت کے سامنے پیش کرتے ہیں جو بھی تعلیمی ادارے اس پر عمل نہیں کرتے ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔

آپ کو بتا دیں کہ اقلیتی درجہ رکھنے والے تعلیمی اداروں میں موجود اساتذہ کی روسٹر کی جانچ نہیں ہوتی ان کی بھرتی کے لیے محکمۂ تعلیم کی اجازت کی ضرورت نہیں ہوتی ان کی بھرتیوں کا حق اس ادارے کی انتظامیہ کے پاس ہوتا ہے محکمۂ تعلیم کے ذریعے بنائے گئے اصول و ضوابط میں بھی اُنہیں رعایت ملتی ہے۔

مزید پڑھیں:BMC Action Against Footpath Shops بھنڈی بازار علاقے میں فٹ پاتھ پر موجود دُکانوں پر بی ایم سی کی کارروائی


اقلیتی درجہ کی حیثیت رکھنے والے تعلیمی اداروں کو دوسرے تعلیمی اداروں کے مقابلے میں کئی پیچیدہ قوانین سے راحت ملتی ہے جس کا مقصد یہ ہے کہ اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والے طلبہ وطالبات کو تعلیم سے آراستہ کرنا ہے۔ اُنہیں حکومتی اسکیم کے ذریعہ تعلیم سے جوڑنا ہے لیکن کچھ بڑے تعلیمی ادارے اقلیتی درجہ صرف اس لیے حاصل کرتے ہیں کہ وہ حکومتی اصول و ضوابط میں راحت پا سکیں۔ ایسے ہی تعلیمی ادارے اقلیتوں کے تعلیمی حقوق کی خلاف ورزی کرتے ہیں جس کی وجہ سے تعلیم کا حقدار طبقہ اس سے محرومی کا سامنا کرتا ہے۔

Last Updated : Jun 3, 2023, 5:28 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details