اردو

urdu

By

Published : Dec 2, 2020, 4:36 PM IST

ETV Bharat / state

مہاراشٹر: دیوالی کے بعد بھی کسانوں کو برباد فصلوں کا معاوضہ نہیں ملا

ریاست مہاراشٹر کے مراٹھواڑہ خطے میں اس سال بارش زیادہ ہونے کی وجہ سے کسانوں کی کھڑی فصلیں برباد ہوگئیں۔

image
image

کسانوں کی برباد فصلوں کی بھرپائی کے لئے ریاستی حکومت نے کسانوں سے وعدے کیا تھا کہ دیوالی سے پہلے ان کے نقصان کا معاوضہ ادا کردیا جائے گا لیکن اب بھی بہت سے کسان ایسے ہیں جنھیں اب تک معاوضہ نہیں ملا ہے۔

مراٹھواڑہ کے ضلع اورنگ آباد میں بھی اس سال زیادہ بارش ہوئی جس کی وجہ سے کسانوں کی کھڑی فصلیں برباد ہوگئیں، اس واقعے سے متاثر کسانوں نے حکومت سے اپنی برباد شدہ کی فصلوں کے نقصان کی بھرپائی کا مطالبہ کیا۔

جس کے بعد مہاراشٹر کی مہا وکاس اگھاڑی حکومت نے کسانوں کو یقین دلایا کہ دیوالی سے قبل تمام کسانوں کو ان کی برباد شدہ فصلوں کا معاوضہ ادا کردیا جائے گا۔

کسانوں کو برباد فصلوں کا معاوضہ نہیں ملا

ای ٹی وی بھارت کی ٹیم نے حکومت کے اس دعوے کی حقیقیت جاننے کے لیے ضلع اورنگ آباد کے پھلمبری گاؤں کا دورہ کیا اور یہ جاننے کی کوشش کی کہ کسانوں کو دیوالی سے قبل ریاستی حکومت انھیں معاوضہ ادا کیا بھی یا نہیں؟

دتاتریہ بابو راؤ نامی ایک کسان نے بتایا کہ ان کے پاس چار ایکڑ زمین ہے جس میں انہوں نے گنا، ادرک اور کپاس لگایا تھا لیکن زیادہ بارش کی وجہ سے ان کی فصل تباہ ہوگئی۔

انہیں ریاستی حکومت سے امید تھی کے دیوالی سے قبل ان کی فصلوں کے نقصان کی بھر پائی ہو جائے گی لیکن دیوالی گزر جانے کے بعد بھی انہیں اپنی برباد فصل کا معاوضے نہیں ملا ہے اور اب کھیت میں جو کچھ بھی تھوڑی بہت فصل بچی ہے بازاروں میں اس کا مطلوبہ دام نہیں مل رہا ہے یہاں تک کہ وہ فصلوں کی لاگت بھی نہیں نکال پارہے ہیں۔

بھانوداس واگھ نامی دوسرے کسان نے بتایا کہ انھوں نے اپنے 2 ایکڑ کھیت میں کپاس کی فصل لگائی تھی لیکن زیادہ بارش نے کپاس کی فصل برباد کردی اب انہوں نے جانوروں کو اپنے کھیتوں میں کپاس کی فصل کھانے کے لیے چھوڑ دیا ہے۔

بھانوداس نے کہا ہے کہ ان کی 2 ایکڑ کھیتی میں 20 کونٹل تک کپاس نکلتی ہے جس کی قیمت تقریبا ایک لاکھ روپئے ہوتی تھی لیکن اس سال 20 کوئنٹل کے بجائے صرف ایک کوئنٹل ہی کپاس نکلی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details