اردو

urdu

ETV Bharat / state

Loudspeaker Row: لاؤڈ اسپیکر تنازع پر ریاستی حکومت فیصلہ لینے سے قاصر!

وزیر داخلہ دلیپ ولسے پاٹل نے آل پارٹی میٹنگ میں کہا کہ' قانون سب کے لیے برابر ہے، صوتی آلودگی اور سپریم کورٹ کے اصولوں پر عمل ضروری، نظم ونسق کو برقرار رکھنے کے لیے پولیس الرٹ پر ہے، ریاستی حکومت لاؤڈ اسپیکر پر علیحدہ گائیڈ لائن جاری نہیں کر سکتی۔' Maharashtra All Party Meeting Over Use of Loudspeakers

maharashtra all party meeting over use of loudspeakers
لاؤڈاسپیکر تنازع پر ریاستی حکومت فیصلہ لینے سے قاصر !

By

Published : Apr 26, 2022, 4:03 PM IST

ممبئی: مذہبی مقامات اور مسجدوں پر لاؤڈ اسپیکر استعمال کے تنازع Loudspeaker Row اور قضیہ میں ریاستی سرکار کوئی بھی فیصلہ لینے سے قاصر ہے۔ مرکزی سرکار کو اس سے متعلق قومی سطح پر گائڈ لائن تیار کرنی چاہیے، صوتی آلودگی اور سپریم کورٹ کے احکامات کی تعمیل تمام مذاہب کے لیے لازمی ہے۔ اس پر عمل آوری کو یقینی بنایا جائے، لیکن لاؤڈ اسپیکر کے معاملے میں ریاستی سرکار کوئی فیصلہ یا گائیڈ لائن جاری نہیں کر سکتی۔ اس قسم کا دعویٰ آج ریاست کے وزیر داخلہ دلیپ ولسے پاٹل نے سرکاری رہائش گاہ سہیادری گیسٹ ہاؤس میں منعقدہ آل پارٹی میٹنگ کے بعد کیا ہے۔' Maharashtra All Party Meeting Over Use of Loudspeakers

انہوں نے کہا کہ' ملک کا قانون سب کے لیے مساوی ہے جبکہ مہاراشٹر میں لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کے لیے کوئی نئی گائیڈ لائن نہیں ہوگی۔ قانون پر تعمیل و عمل آوری کی ذمہ داری ریاستی سرکار کی ہے جس پر عمل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ رات 10 بجے سے صبح 6 بجے تک لاؤڈ اسپیکر پر پابندی ہوگی، اگر مرکزی سرکار کوئی نئی گائیڈ لائن جاری کرتی ہے تو لاؤڈ اسپیکر بند ہوگا۔'


ہنومان چالیسا اور لاؤڈ اسپیکر تنازع میں نظم و نسق کی صورتحال کو قابو میں رکھنے کے لیے پولیس کو احکامات جاری کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے یہ واضح پیغام دیا ہے کہ قانون شکنی کے مرتکبین پر کارروائی ہوگی کسی کو بھی بخشا نہیں جائے گا، نقص امن کے لیے پولیس پوری طرح سے مستعد ہے اور اس سلسلے میں ضروری ہدایات بھی جاری کی گئی ہے۔'

انہوں نے کہا کہ' ریاستی سرکار نے لاؤڈ اسپیکر کے استعمال سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے، جن مذہبی مقامات پر لاؤڈ اسپیکر کا استعمال جاری ہے اس پر غور وخوص کیا جارہا ہے، کیونکہ سرکار اس ضمن میں فیصلہ لینے سے قاصر ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون سب کے لیے مساوی ہے۔ ریاست کے اضلاع میں بھجن کرتن ہوتا ہے اس لیے ان سب کے لیے بھی قانون برابر ہے اور قانون سے بالاتر کوئی نہیں ہے اور اسی لیے کسی طبقہ یا مذہب کے لیے علیحدہ قانون تیار کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ سپریم کورٹ کا حکم تمام پر نافذ العمل ہے، اس سلسلے مرکز قومی سطح پر کوئی گائیڈ لائن تیار کرے اور اس سلسلے میں اپنا موقف واضح کرے۔'

انہوں نے کہا کہ پولیس افسران و سرکاری سطح پر گفت و شنید جاری ہے، اس کے ساتھ ہی اس متعلق مسودہ اور جی آر بھی تیار کیا گیا ہے اس میں کوئی ترمیم کرنا ہے یا نہیں اس پر بھی فیصلہ کرنا ہوگا اس پر کوئی نئی گائیڈ لائن جاری کرنا ہے اور اگر نظم و نسق کا مسئلہ پیدا ہوتا ہے تو کیا کرنا چاہیے اس پر بھی گفت و شنید ہوئی ہے۔ دلیپ ولسے پاٹل نے میٹنگ میں یہ واضح کیا ہے کہ سپریم کورٹ کے موقف پر سرکار اٹل ہے اور اس ضمن میں کوئی نئی گائیڈ لائن جاری کرنے سے سرکار قاصر ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھائی چارگی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی قیام کیلئے کوششیں جاری ہے اس کے ساتھ ہی پولیس کو بھی احکامات جاری کیے گئے ہیں وہ ہر طرح کے حالات سے مقابلہ کرنے کو تیار ہے۔'

مزید پڑھیں:

For All Latest Updates

ABOUT THE AUTHOR

...view details