ممبئی: مذہبی مقامات اور مسجدوں پر لاؤڈ اسپیکر استعمال کے تنازع Loudspeaker Row اور قضیہ میں ریاستی سرکار کوئی بھی فیصلہ لینے سے قاصر ہے۔ مرکزی سرکار کو اس سے متعلق قومی سطح پر گائڈ لائن تیار کرنی چاہیے، صوتی آلودگی اور سپریم کورٹ کے احکامات کی تعمیل تمام مذاہب کے لیے لازمی ہے۔ اس پر عمل آوری کو یقینی بنایا جائے، لیکن لاؤڈ اسپیکر کے معاملے میں ریاستی سرکار کوئی فیصلہ یا گائیڈ لائن جاری نہیں کر سکتی۔ اس قسم کا دعویٰ آج ریاست کے وزیر داخلہ دلیپ ولسے پاٹل نے سرکاری رہائش گاہ سہیادری گیسٹ ہاؤس میں منعقدہ آل پارٹی میٹنگ کے بعد کیا ہے۔' Maharashtra All Party Meeting Over Use of Loudspeakers
انہوں نے کہا کہ' ملک کا قانون سب کے لیے مساوی ہے جبکہ مہاراشٹر میں لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کے لیے کوئی نئی گائیڈ لائن نہیں ہوگی۔ قانون پر تعمیل و عمل آوری کی ذمہ داری ریاستی سرکار کی ہے جس پر عمل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ رات 10 بجے سے صبح 6 بجے تک لاؤڈ اسپیکر پر پابندی ہوگی، اگر مرکزی سرکار کوئی نئی گائیڈ لائن جاری کرتی ہے تو لاؤڈ اسپیکر بند ہوگا۔'
ہنومان چالیسا اور لاؤڈ اسپیکر تنازع میں نظم و نسق کی صورتحال کو قابو میں رکھنے کے لیے پولیس کو احکامات جاری کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے یہ واضح پیغام دیا ہے کہ قانون شکنی کے مرتکبین پر کارروائی ہوگی کسی کو بھی بخشا نہیں جائے گا، نقص امن کے لیے پولیس پوری طرح سے مستعد ہے اور اس سلسلے میں ضروری ہدایات بھی جاری کی گئی ہے۔'