مالیگاؤں (مہاراشٹرا) :لوک سبھا کی جانب سے بنائی گئی ’’کمیٹی آن پٹیشن‘‘ کی جانب سے کرنل پروہت کی گرفتاری کو لیکر داخل کیے گئے اعتراض پر 25/ اکتوبر کو ہونے والی سماعت پر مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ متاثرین نے ایڈوکیٹ شاہد ندیم (جمعیۃ علماء مہاراشٹر ارشد مدنی) کے توسط سے اعتراض داخل کیا ہے جس میں تحریر ہے کہ ’’کمیٹی آن پٹیشن کو کرنل پروہت کی حمایت میں داخل کردہ پٹیشن پر سماعت کرنے کا قانونی اختیار ہی نہیں ہے اس کے باوجود کمیٹی نے 25/ اگست کو ملزم کرنل پروہت کو اپنی بات رکھنے کے لئے طلب کیا ہے۔‘‘
ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے اپنے اعتراض میں تحریر کیا ہے کہ کمیٹی آن پٹیشن کی شق(i) 8/ میں درج ہے کہ کمیٹی ایسے کسی بھی معاملے پر سماعت نہیں کرسکتی جو عدلیہ کے دائرہ اختیار میں آتا ہو اس کے باوجود شری سنیل وی ابھیانکر نامی شخص کی جانب سے داخل کردہ پٹیشن کو کمیٹی نے نہ صرف سماعت کے لیے قبول کر لیا بلکہ کرنل پروہت اور منسٹری آف ڈیفنس کو بھی اپنے دلائل پیش کرنے کے لئے طلب کر لیا جسکی وجہ سے بم دھماکہ متاثرین اور انصاف پسند طبقہ میں بے حد چینی پھیلی ہوئی ہے۔
شاہد ندیم نے اپنے خط میں مزید تحریر کیا کہ کمیٹی آن پٹیشن کی 25/ اکتوبر کی سماعت کی خبریں نیشنل میڈیا میں آنے کے بعد سے ہی بم دھماکہ متاثرین پریشان ہیں کہ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ سے منہ کی کھانے کے بعد کرنل پروہت نے لوک سبھا سے رجوع کیا ہے اور وہ وہاں اپنی بے گناہی ثابت کرنا چاہتا ہے جبکہ کرنل پروہت کا مقدمہ خصوصی عدالت میں آخری مرحلہ میں داخل ہوچکا ہے۔ ملزمین کے بیانات بھی درج کیے جا رہے ہیں۔ اس ضمن میں ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے بتایا کہ انہوں نے کمیٹی آن پٹیشن کے چیئرمین ہریش دیودی (ممبر آف پارلیمنٹ) کو ایک خط روانہ کرکے ان سے درخواست کی ہے کہ وہ 25/ اکتوبرکو ہونے والی سماعت ملتوی کریں یا پٹیشن کو واپس کر دیا جائے کیونکہ کمیٹی کو یہ اختیار ہی نہیں ہے کہ وہ کسی بھی زیر سماعت مقدمہ کے تعلق سے سماعت کرے۔