ممبئی:پچھلے تین دنوں سے بامبے ہائیکورٹ کی اورنگ آباد بینچمیں فوجداری عدالت قدیم عمارت میں شروع نہ کیے جانے پر ہائی کورٹ کے وکلاء تنظیم نے کام بند کرکے احتجاج کیا ہے۔ واضح ہو کہ گزشتہ 26 ستمبر ہائیکورٹ کے وکلاء کی تنظیم کا ایک اجلاس منعقد ہوا تھا، جس میں 3 اکتوبر تک فوجداری عدالت قدیم عمارت میں شروع کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا، ساتھ ہی 3 اکتوبر تک پرانی عمارت میں فوجداری عدالت نہ شروع ہونے پر دیوانی اور فوجداری مقدمات سے متعلق کام کاج کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ لیا گیا تھا۔ تاہم مقررہ مدت میں فوجداری عدالت پرانی عمارت میں شروع نہ کرنے پر وکلاء کی تنظیم نے پچھلے تین دنوں سے کام بند کرکے آندولن شروع کر رکھا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Salman Khan Journalist Assault Case: بمبئی ہائی کورٹ سے سلمان خان کو راحت، صحافی پر حملہ معاملے میں اداکار کے خلاف درج شکایت خارج
وکلاء تنظیم کے مطابق 3 اکتوبر کی شام پونے پانچ بجے تک سپرنٹنڈنٹ دفتر کی جانب سے بار ایسوسی ایشن کے مطالبہ کو کوئی اہمیت نہیں دی گئی تھی۔ جس کے بعد بار ایسوسی ایشن کی جانب سے گزشتہ 26 ستمبر کے اجلاس میں منظور شدہ قرارداد کے تحت عدالتی کام کاج کا بائیکاٹ کر کے کام بند آندولن کرنے کا فیصلہ لیا گیا تھا۔ بار اسوسی ایشن کے صدر ایڈووکیٹ نرسمہا ایل جادھو اور سیکریٹری ایڈووکیٹ رادھا کرشن انگولے نے سبھی وکلاء سے اس بند میں شامل ہونے کی اپیل کی ہے۔جس کے پاس سے پچھلے تین دنوں سے بمبے ہائی کورٹ میں وکلاء کام نہیں کر رہے ہیں اور اپنا احتجاج جاری رکھے ہیں۔ بمبے ہائیکورٹ کی اورنگ آباد بینچ بار اسوسی ایشن کے سیکریٹری ایڈووکیٹ رادھا کرشن انگولے نہیں بتایا ہے کہ ہائی کورٹ رجسٹرار جنرل کے ساتھ بھی میٹنگ کی گئی اور سبھی ایڈووکیٹ کی میٹنگ جاری ہے۔