اردو

urdu

ETV Bharat / state

سی اے اے اور این آر سی کے خلاف وکلاء کا احتجاج

مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی میں وکلاء نے سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج کیا۔ اس دوران وکلاء نے نعرے بازی نہ کرتے ہوئے دستور ہند کو پڑھا تاکہ حکومت کو معلوم ہو جائے کہ ملک کے آئین سے کھلواڑ نہیں کی جا سکتی، ایسا کرنے والوں کے خلاف ملک کے وکلاء بھی ہیں۔

By

Published : Jan 20, 2020, 5:01 PM IST

Updated : Feb 17, 2020, 5:57 PM IST

سی اے اے اور این آر سی کے خلاف وکلاء کا احتجاج
سی اے اے اور این آر سی کے خلاف وکلاء کا احتجاج

ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی میں وکلاء کے جسم پر سیاہ لباس ہے۔ ہاتھوں میں دستور ہند کی کاپی ہے، لبوں پر دستور کو دہرانے والے یہ لوگ ممبئی ہائی کورٹ کے وکلاء ہیں، جو سی اے اے اور این کے خلاف اپنا احتجاج اس انوکھے طریقے سے درج کرا رہے ہیں۔

سی اے اے اور این آر سی کے خلاف وکلاء کا احتجاج

سینئر وکیل افروز صدیقی کا کہنا ہے کہ ملک میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف جو ماحول ہے, اس کو لے کر وکلاء نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ سارے وکیل دستور ہند کو دہرائیں گے اور حکومت کے خلاف یہی ہمارا احتجاج ہو گا۔

اس احتجاج میں خواتین وکلاء بھی شامل رہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے جس طرح سے اس قانون کو نافذ کیا ہے وہ ملک کے آئین کا مذاق اڑانے کے جیسا ہے، اس لیے ہم سب احتجاج کر رہے ہیں تاکہ حکومت اسے واپس لے لے۔ کئی وکلاء نے کہا کہ 1947 میں جو ملک کے آئین کی تشکیل کی گئی ہے، ہمیں اور ملک کی عوام کو اسی آئین کے مطابق چلنا ہے۔ اس لیے ہم حکومت کے اس فیصلے کے خلاف ہیں۔ جس میں ملک کے ایک طبقے کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

وکلاء کا کہنا ہے کہ ہائی کورٹ کے اطراف میں یا اس کے قریب میں اس طرح کے احتجاج اس سے پہلے کبھی نہیں ہوئے، لیکن حکومت کے ایک فیصلے نے نہ صرف ملک کی عوام کو بلکہ ہر خاص و عام کو سڑکوں پر اپنا احتجاج درج کرانے کے لیے مجبور کر دیا۔

Last Updated : Feb 17, 2020, 5:57 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details