اردو

urdu

ETV Bharat / state

مراٹھواڑہ کے آٹھ اضلاع میں بارش سے ہزاروں ایکڑ فصل تباہ

مراٹھواڑہ کے 8 اضلاع میں ہوئی شدید بارش کی وجہ سے ہزاروں ایکڑ پر پھیلی کسانوں کی کھڑی فصلیں برباد ہو چکی ہیں۔ بے موسم کی بارش نے سویابین، جوار، مکئی اور کپاس کی فصلوں کو زبردست نقصان پہنچایا ہے۔ اسی طرح انار اور موسمبی کے باغات کیڑوں کی زد میں آگئے ہیں، جس کے نتیجے میں کسانوں کی محنت پر پانی پھر گیا ہے۔

بارش سے ہزاروں ایکٹر فصل تباہ
بارش سے ہزاروں ایکٹر فصل تباہ

By

Published : Oct 23, 2020, 4:27 PM IST

Updated : Oct 23, 2020, 9:20 PM IST

مراٹھواڑہ کے 8 اضلاع میں حالیہ ہوئی بارش کی وجہ سے 23 لاکھ 30 ہزار 466 ایکٹر رقبے پر پھیلی فصلوں کو نقصان ہوا ہے، جس کی وجہ سے مراٹھواڑہ ریجن کے 30 لاکھ سے زیادہ کسان متاثر ہوئے ہیں۔ اس بات کی جانکاری اورنگ آباد ڈویژنل کمشنریٹ سے جاری پریس ریلیز میں دی گئی ہے۔

ای ٹی وی بھارت کی ٹیم نے اس تعلق سے کچھ علاقوں کا جائزہ لیا تو کسانوں کے حالات تشویشناک ہے ان کی کھڑی فصلیں برباد ہو چکی ہے۔ بے موسم کی بارش کے نتیجے میں انار اور موسمبی میں کیڑے لگ چکے ہیں، اسی طرح گنے کی فصل کو بھی بری طرح نقصان پہنچا ہے۔

بارش سے ہزاروں ایکٹر فصل تباہ
بارش سے ہزاروں ایکٹر فصل تباہ

مراٹھواڑہ کے جالنہ ضلع سے تعلق رکھنے والے کسان شیخ عرف کا کہنا ہے کہ اس برس بارش کی وجہ سے موسمبی میں منگور نامی کیڑا لگ گیا ہے، جس کی وجہ سے ہمیں کافی نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا۔گزشتہ جو موسمبی ہم نے 50 ہزار روپئے فی ٹن کے حساب سے فروخت کیا تھا اس برس ہمیں 16 ہزار فی ٹن موسمبی کو فروخت کرنا پڑے گا جس سے ہمیں 2 سے ڈھائی لاکھ کے نقصان کو جھیلنا پڑے گا۔

کپاس کی فصل برباد
بارش سے ہزاروں ایکٹر فصل تباہ

وہیں جالنہ میں گنا کی کاشتکاری کرنے والے کسان شیخ راجو کا کہنا ہے کہ بارش کی وجہ سے پورے گنے نیچے گر گئے ہیں اور مٹی لگنے کی وجہ سے گنا خراب ہوجاتا ہے اور ایسے گنے کو فروخت کرنا مشکل ہے۔

گنے کی فصل برباد
بارش سے فصل برباد
بارش سے فصل برباد

کسان محمود بی کا کہنا ہے کہ کھیتی کرنے کے لیے ہمیں بیچ سے لے کر فرٹیلائز تک سب خریدنا پڑتا ہے لیکن اس بارش کی وجہ سے ہم اس خرچ کی بھرپائی نہیں کرپائے۔

موسمبی کے فصل کو نقصان
موسمبی کے فصل کو نقصان


محکمہ موسمیات کی جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق مراٹھواڑہ کے آٹھ اضلاع میں سب سے زیادہ بارش اورنگ آباد ضلع میں ہوئی ہے۔اورنگ آباد میں ستانوے فیصد بارش ہوئی، جبکہ بیڑ میں سب سے کم 21 فیصد بارش ہوئی لیکن اضافہ بارش نے تمام اضلاع میں کہرام مچا رکھا ہے۔ سرکاری اہلکار پنچناموں میں مصروف ہے تاہم کچھ ایسے علاقے بھی ہیں جن تک ابھی سرکاری مشنری پہنچ نہیں پائی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ ان کی فصل کٹائی کے لئے تیار تھی لیکن اس سے پہلے اضافہ بارش نے سویابین کپاس اور مونگ کی فصل کو برباد کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ پونے، اورنگ آباد اور کونکن ڈویژن میں شدید بارش اور سیلاب جیسے حالات رونما ہوئے تھے۔جس میں مراٹھواڑہ میں عثمان آباد، لاتور، پنڈھرپور سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔جہاں سویا بین، کپاس اور گنے کی فصل کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے۔

وہیں بدھ کے روز ڈویژنل کمیشنر نے بتایا کہ مراٹھواڑہ کے آٹھ ضلع میں ہوئی شدید بارش کی وجہ سے تیئس لاکھ تیس ہزار چار سو چھیاسٹھ ایکٹر رقبے پر پھیلی ہوئی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے اور تقریبا 30 لاکھ 9 ہزار 766 کسان اس بارش سے متاثر ہوئے ہیں۔

اس قدرتی آفات کی مار کے بعد اب سیاسی دورے بھی شروع ہوچکے ہیں۔ان میں ریاست کے وزیراعلی ادھو ٹھاکرے، این سی پی کے چیف شرد پوار، بی جے پی سے دویندر فڈنویس نے پراوین داریکر، انیل بوبڈے اور دیگر ریاستی رہنماءؤں اور وزراء نے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کیا ہے۔حالانکہ ابھی تک ریاستی حکومت کی جانب سے متاثرہ کسانوں کو معاشی امداد دینے کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔

Last Updated : Oct 23, 2020, 9:20 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details