ممبئی:ریاست مہاراشٹر کے ممبئی کے بائیکلہ علاقے میں واقع کنگ آف ایران نام کے ریسٹورینٹ کسی تعارف کا محتاج نہیں ہے لیکن اس کا نام اور شناخت دونوں بندلنے والی ہے۔اس تاریخی عمارت کو جمنیزیم میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔۔ہوٹل کے اس بدلاؤ کو لیکر کچھ بھی بولنے کو تیار نہیں ہیں۔۔صرف مکین ہی نہیں بلکہ محکمہ بی ایم سی فائر۔۔کسی بھی محکمہ کی ہمت نہیں ہے کہ اس غیر قانونی بدلاؤ پر کسی بھی طرح کی قانونی کارروائی کرے۔۔۔دراصل ہوٹل سے جمنیزیم میں تبدیل کرنے کے پیچھے کی کہانی بڑی دلچسپ ہے۔
وہی یشونت جادھو جو شیوسینا کے اودھو ٹھاکرے کی سینا میں دو نمبر کی حیثیت رکھتے تھے۔یشونت جادھو جب اس ہوٹل کو خریدا تو اس کے اطراف میں کئی مسلمانوں کی دوکانیں تھیںلیکن اب ایک بھی نہیں ہے۔وہ تمام دکانیں یہاں سے ایسے غائب ہوئیں جیسے گدھے کے سر سے سینگ۔
یشونت جادھو نے سیاسی بدلاؤ کے ساتھ ساتھ اس ہوٹل میں بدلاؤ شروع کر دیا۔ یہاں کے اصل اسٹرکچر اور بنیاد سے چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے لیکن اس غیر قانونی بدلاؤ کے بعد مکینوں کی زندگی داؤ پر لگی ہوئی ہے۔سیاسی اثر و رسوخ اور علاقائی دبدبے کے سبب کنگ آف ایران کے اس نئے کنگ کو لیکر اس بلڈنگ کے مکین خاموش ہیں مکینوں میں اکثریت مسلمانوں کی ہے۔
حال ہی میں یشونت جادھو کے گھر پر انکم ٹیکس کی چھاپہ ماری کی گئی۔ یشونت جادھو کی ہزاروں کروڑوں کی ملکیت پر کارروائی تیز ہوئی۔ان کی ملکیت زیادہ تر انکے کارکنان کے نام پر ہے۔یہی سبب ہے کی انکم ٹیکس کی نوٹس کے بعد کسی نے بھی انکم ٹیکس کی نوٹس پر کوئی جواب نہیں دیا۔