مہا وکاس اگھاڑی میں شامل سیاسی پارٹیوں کے وزراء ادھو ٹھاکرے سے ناراض ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کی اپیلوں اور سفارشات پر وزیر اعلیٰ دھیان نہیں دیتے, حکومت کے بہت سارے سینئر وزراء وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے کے اس طرز عمل سے مایوس ہیں۔
ایک سینئر وزیر نے کہا کہ 'ہم عوامی مفاد سے متعلقہ امور، اور سفارشات پر وزیر اعلیٰ کو خط لکھتے ہیں۔ لیکن، وہ نہ تو کوئی جواب دیتے ہیں اور نہ کوئی فیصلہ لیتے ہیں۔' نجی گفتگو میں وزراء یہ الزام لگا رہے ہیں کہ وزیراعلیٰ صرف افسران کی بات سنتے ہیں وزیروں کی نہیں۔
منگل کو ریاست کے صحافیوں کو فرنٹ لائن ورکر کا درجہ دینے کا معاملہ بھی اس وقت پیدا ہوا جب وزراء کے مابین اسی مسئلے پر تبادلہ خیال کیا جارہا تھا۔ حکومت کے متعدد وزراء نے صحافیوں کو فرنٹ لائن ورکر کا درجہ دینے، ویکسین میں ترجیح دینے اور انہیں مقامی ٹرینوں میں سفر کرنے کی اجازت دینے کے لئے وزیراعلیٰ کو زبانی اور تحریری اپیلیں اور سفارشات کی ہیں۔ لیکن دو ہفتوں سے زیادہ کا عرصہ گزر جانے کے بعد بھی اس سلسلے میں وزیراعلیٰ کی طرف سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔ نہ وزیراعلیٰ کوئی جواب دے رہے ہیں اور نہ ہی ان کے دفتر سے کوئی کارروائی کی جا رہی ہے۔
وزیراعلیٰکا یہ رویہ ان کی اپنی کابینہ کے ساتھیوں کی توہین ہے، اسی طرح کورونا کے اس خوفناک بحران کے وقت میدان میں کام کرنے والے صحافی بھی مستقل طور پر پریشانیوں کا شکار ہیں۔ جب کہ ادھو ٹھاکرے حکومت نے اخبارات اور میڈیا کو فوری خدمات کی فہرست میں شامل کیا ہے، لیکن یہاں کام کرنے والوں کو اپنی حالت پر چھوڑ دیا ہے۔
صحافی تنظیمیں یہ سوال اٹھا رہی ہیں کہ جب صحافی گھر سے باہر نہیں جا پائے گا تو وہ خبر کس طرح دے گا؟ لوکل ٹرین میں سفر کرنے کی اجازت نہ ملنے کی وجہ سے تنخواہوں میں کٹوتی کے دور میں وزیراعلیٰ کا یہ رویہ صحافیوں پر مالی بوجھ بن گیا ہے۔
ممبئی اور دور دراز کےعلاقوں میں رہنے والے صحافیوں کو آنے میں بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس سے صحافیوں کو کورونا کے انفیکشن سے ہونے کا خطرہ بھی بڑھ گیا ہے۔ 10 مئی تک مہاراشٹرا میں کورونا سے متاثر ہوکر 128 سے زیادہ صحافیوں کا انتقال ہوچکا ہے۔
مہا وکاس آگھاڑی حکومت میں کانگریس پارٹی کے رہنما بالا صاحب تھورات، ریاستی خوراک اور شہری فراہمی کے وزیر چھگن بھجبل، مہاراشٹرا پردیش کانگریس کے صدر نانا پاٹول سمیت متعدد رہنماؤں اور وزراء نے وزیراعلیٰ سے زبانی اور تحریری شکل میں صحافیوں کوفرنٹ لائن ورکر قرار دینے کی اپیل کی ہے۔ اس سلسلے میں متعدد وزراء نے وزیر اعلیٰ سے غیر رسمی طور پر بھی اپیل کی ہے۔