ناناوٹی اسپتال لے جاتے ہوئے راستے ہی میں وہ مالکِ حقیقی سے جا ملے۔
انڈین ایل میں ملازمت کے دوران فیروز اشرف ہندی اور چند اردو اخبارات میں اور خصوصی طورپر ہندی اخبار نو بھارت ٹائمز میں مسلسل 25 برسوں تک "پاکستان نامہ" کےعنوان کے تحت کالم لکھتے رہے یہ کالم کافی مقبول بھی ہوا اور چند برسوں پہلے کتابی شکل میں چھپ کر آیا۔
اردو سے انہیں کافی رغبت تھی اور ان کا تعلق ریاست بہار/ جھارکنڈ کے ہزاری باغ سے تھا لیکن انھوں نے اپنی عمر کا بیشتر حصہ ممبئی میں گزارا اور یہیں کےہو کر رہ گئے۔
اِن دنوں ہندی مہانگر میں پابندی سے کالم لکھ رہے تھے اور ممبئی یونیورسٹی میں شعبۂ اردو کے تحت چلنے والے جرنلزم کورس میں گیسٹ لیکچرر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے تھے اور پریس لا پڑھاتے تھے۔