ریاست مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں میں آج اردو میڈیا سینٹر پر مالیگاؤں فریڈم فائٹر انصاف کمیٹی کی ایک پریس کانفرنس منعقد کی گئی۔ مالیگاؤں فریڈم فائٹر انصاف کمیٹی کے کنویز شب محمد مستقیم نے کہا کہ شہیدوں کی یادگار پر قانونی طور سے مسلم شہیدوں کا نام درج نہیں کیا گیا تو کورٹ سے انصاف لیکر شہیدوں کا نام لکھوایا جائے گا اور بغیر کسی سیاسی و مذہبی تنازعہ کے بھائی چارہ سے نام لکھوانے کی کوشش کریں گے۔
واضح رہے کہ موصوف نے مالیگاؤں فریڈم فائٹر انصاف کمیٹی کے زیر اہتمام اس لڑائی کو لڑنے کا اعلان کیا۔ اس ضمن میں شیخ شاکر نے تفصیلی معلومات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ چند ماہ قبل شہر کے مختلف مکاتب فکر کے سرکردہ افراد کو لے کر مالیگاؤں فریڈم فائٹر انصاف کمیٹی کا قیام عمل میں لایا گیا۔ اس کمیٹی کے قیام کا مقصد یہ ہے کہ جنگ آزادی میں شہر کے جن سات شہیدوں نے ملک کی آزادی کے خاطر اپنی جان قربان کی، ان کے نام سے معنون شہیدوں کی یادگار پر ساتوں شہدائے آزادی کے نام کندہ کروائے جائیں۔
جان بوجھ کر کمیٹی کی تشہیر سے قبل شہیدان آزادی کے نام لکھوانے میں حائل دشواریوں کو دور کرنے کیلئے ضروری اقدام کو ترجیح دی گئی۔
اب جبکہ مالیگاؤں کارپوریشن، پولیس محکمہ، کلکٹر آفس سے لے کر ممبئی وزارت تک کمیٹی کے ممبران نے کچھ حد تک رکاوٹوں کو دور کر لیا ہے اور کمیٹی کا صاف موقف ہے کہ موہن ٹاکیز کے پیچھے سرکاری طور تعمیر اور اے ٹی ٹی ہائی اسکول کے پاس قدوائی روڈ پر واقع شہیدوں کی یادگار پر 2022 جب ان شہادتوں کو سو سال مکمل ہوں گے، تب مالیگاؤں کے سات شہیدوں کے نام شہیدوں کی یادگار پر صد سالہ جشن کے موقع پر کندہ ہو جائیں۔
شیخ شاکر نے کہا کہ اس معاملے کو انتظامیہ کی جانب سے جان بوجھ کر ہندو مسلم بنایا جاتا رہا ہے، جبکہ ایسا بالکل بھی نہیں ہے۔ جنگ آزادی کے دوران جس واقعے کی بنیاد پر مالیگاؤں کے سات لوگ شہید ہوئے، ان کی اس تحریک میں سبھی مذاہب کے افراد ساتھ تھے، یہاں تک کہ کچھ ہندو مجاہدین آزادی کو اس وقت گولیاں بھی لگیں، اور کئی افراد گرفتار بھی کئے گئے۔ ان سبھی کا ذکر مذکورہ ساتوں شہداء کے نام کے ساتھ 10 اکتوبر 1969 میں پارلیمنٹ کے ذریعے منظور کردہ (WHO IS OF INDIAN MARTYRS) نامی کتاب کی پہلی ہی جلد میں موجود ہے۔
اس کتاب کی کل سات جلدیں حکومتِ ہند کی جانب سے شائع کی گئیں اور مالیگاؤں شہر کیلئے یہ فخر کی بات ہے کہ اس کتاب کی پہلی ہی جلد کے پہلے ہی صفحے پر مالیگاؤں کے شہید عبدالغفور محمد کا نام درج ہے۔
اسی طرح عبداللہ خلیفہ کا نام تیسرے صفحے پر، اور بدھو فریدن کا نام اٹھانویں صفحے پر، اسرائیل اللہ رکھا کا نام 142 ویں صفحے پر، محمد حسین حاجی مدو اور محمد شعبان بھکاری کے نام 228ویں صفحے پر اور سلیمان شاہ روزن شاہ کا نام 348ویں صفحے پر موجود ہے۔