ملک میں جہاں ایک جانب کورونا وائرس نے کہرام مچا رکھا ہے اور ملک ایک سنگین صورت حال کا سامنا کر رہا ہے، وہیں وزیر اعظم مسلسل غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں اور ایسی باتیں کر رہے ہیں جو ان کے عہدے سے قطعاً میل نہیں کھاتا ہے۔
مصیبت کے اس دور میں ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کچھ اسٹریجک اقدامات کرتے۔ لیکن بدقسمتی سے وہ لوگوں سے تالیاں بجانے اور دیے جلانے کی اپیل کر رہے ہیں۔ اس سنگین دور میں کم ازکم انہیں سنجیدہ ہونا چاہیے۔ یہ سخت تنقید مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر و وزیر محصول بالاصاحب تھوراٹ نے وزیر اعظم کے دیے جلانے کی اپیل پر کی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کا مقابلہ کرنے کے لیے ڈاکٹر، میڈیکل اسٹاف، پولیس و انتظامیہ اپنی زندگی کو خطرے میں ڈال کر کام کر رہے ہیں۔ ان لوگوں کے ساتھ مضبوطی کے ساتھ کھڑے ہو کر ان کی ضرورت کی اشیاء انہیں فراہم کرنا فی الوقت کی اشد ضرورت ہے۔ زیادہ سے زیادہ وینٹیلیٹر فراہم کرنا، ٹیسٹنگ لیب کی تعداد میں اضافہ کرنا، ڈاکٹرز و ان کے معاونوں کو ضرورت کی کِٹ فراہم کرنا، ریاستی حکومتوں کو زیادہ سے زیادہ مدد کرنا، عوام کو حوصلہ دینا اور ان سب کے لیے مرکزی حکومت کی جانب سے بھرپور مدد کے ساتھ ہرطرح کا تعاون دینا وزیر اعظم کا کام ہے۔
دیے جلوانے اور تالیاں بجوانے جیسا ایونٹ کرنا نہیں۔ یہ سب دیکھتے ہوئے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ نریندر مودی وزیر اعظم کی حیثیت سے کبھی ان باتوں پر غور کریں گے یا نہیں؟ بالاصاحب تھوراٹ نے مزید کہا ہے کہ قومی آفت کے اس دور میں ملک کو ایک سرگرم اور ذمہ دار قیادت کی ضرورت ہوتی ہے۔ لیکن بدقسمتی سے بی جے پی اور اس کے رہنماؤں کے پاس ایسا کچھ نہیں ہے۔ انہیں ہر حادثے واقعے پر ایونٹ کرنے کی بیماری لگ گئی ہے۔ اس کی ملک کو بڑی قیمت چکانی پڑے گی۔