اردو

urdu

ETV Bharat / state

مہاراشٹر میں اکثریت کے سلسلے میں ہر کوئی شش و پنج میں مبتلا - دیویندر فڑنويس

مہاراشٹر میں سیاسی اتھل پتھل کے نئے داؤ چل کر بی جے پی نے حکومت بنا لی ہے لیکن اکثریت کے اعداد و شمار کو لے کر ہر کوئی شش و پنج میں مبتلا ہے۔

بی جے پی

By

Published : Nov 23, 2019, 11:24 PM IST

دیویندر فڑنويس اور اجیت پوار نے مل کر حکومت بنائی ہے۔ بی جے پی کے 105 رکن اسمبلی اور اس اکثریت ثابت کرنے کے لیے 145 ایم ایل اے یعنی 40 ممبر اسمبلی اور چاہیے۔

نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے 54 رکن اسمبلی ہیں اور پارٹی کے صدر شرد پوار نے دعوی کیا ہے کہ اجیت پوار کا ساتھ دینے والے ممبران اسمبلی کی تعداد 10-11 تک محدود ہے۔

دیویندر فڑنويس اور اجیت پوار نے ابھی تک یہ نہیں بتا پائے ہیں کہ انہیں (این سی پی) کے کتنے ممبران اسمبلی کی حمایت حاصل ہے۔

گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نے فڑنويس کو 30 نومبر تک اکثریت ثابت کرنے کو کہا ہے لیکن اس مدت کو کم کرنے کے لئے اپوزیشن سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے اور اسے اعتماد ہے کہ کرناٹک کی طرح یہاں بھی کامیابی مل سکتی ہے جب سپریم کورٹ نے یدی یورپا کو 30 گھنٹے کے اندر اندر اکثریت ثابت کرنے کی ہدایت دی اور وہ ناکام رہے تھے۔

شیوسینا سپریم کورٹ پہنچ گئی ہے اور ایسے میں سب کی نگاہیں شرد پوار پر ٹکی ہیں جن کیلئے ایک تیر سے کئی نشانے لگانے کا موقع ہے۔ این سی پی کے ممبران اسمبلی کو اپنے پالے میں رکھ کر اجیت پوار سے چھٹکارا حاصل کر سکتے ہیں اپنی بیٹی سپریا سولے کی راہ آسان کرسکتے ہیں ۔ ساتھ ہی مستقبل میں وہ بی جے پی سے مہاراشٹر میں اعداد و شمار کے اس کھیل میں بازی مار سکتے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details